ماسکو:وزیرخارجہ کی چینی اور روسی ہم منصب سے ملاقات،اہم عالمی امورپر گفتگو

Published On 10 September,2020 08:24 pm

ماسکو: (دنیا نیوز) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی ماسکو میں ایس سی او کونسل برائے وزرائے خارجہ کے اجلاس کی سائیڈ لائن پر چینی اور روسی ہم منصبوں کیساتھ اہم ملاقات ہوئی ہے۔

چینی وزیر خارجہ وانگ ژی کے ساتھ ملاقات میں دو طرفہ تعلقات، خطے کی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے اہم علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ واضح رہے کہ گذشتہ تین ہفتوں کے دوران یہ دونوں وزرائے خارجہ کے مابین ہونیوالی دوسری ملاقات ہے۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے مخدوم شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہم گزشتہ ماہ حائنان میں ہونیوالے پاک چین سٹریٹیجک مذاکرات کے دوسرے دور کے نتیجے میں متفقہ طور پر طے کیے گئے اہداف کے حصول کے لیے پر عزم ہیں۔ پاکستان اور چین خطے میں قیام امن اور استحکام کے حوالے سے بااعتماد سٹریٹیجک شراکت دار ہیں اور اس شراکت داری میں روز افزوں اضافہ ہو رہا ہے۔ علاقائی روابط کا فروغ، امن واستحکام کا قیام اور عوامی روابط میں اضافہ ‘’بی آر آئی’’ اور ‘’ایس سی او’’ کے یکساں اہداف ہیں۔ پاکستان، ون چائنہ پالیسی کا حامی ہے اور چین کی خود مختاری اور قومی مفاد سے متعلقہ امور پر چین کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔ پرامن افغانستان خطے میں امن و استحکام کیلئے ناگزیر ہے۔

وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ پاکستان، افغان قیادت میں، افغانوں کیلئے قابل قبول مفاہمتی مذاکرات کا حامی ہے۔ مقبوضہ جموں وکشمیر میں جاری انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیاں ہندوستان کے معتصبانہ رویے کی عکاسی کرتی ہیں۔ ہمیں قوی امید ہے کہ بی آر آئی اور سی پیک جیسے منصوبے کرونا وبا کے بعد ہماری اقتصادی بحالی کیلئے ممدومعاون ثابت ہوں گے۔

دوسری جانب ماسکو میں جاری شنگھائی تعاون تنظیم کی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس کے موقع پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف سے بھی ملاقات ہوئی۔ دوران ملاقات دو طرفہ تعلقات، کورونا وبائی صورتحال، اہم علاقائی وعالمی امور سمیت باہمی دلچسپی کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان، روس کے ساتھ اپنے دو طرفہ تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے۔ پاکستان روس کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو مزید مضبوط اور مستحکم بنانے کیلئے کثیر الجہتی شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ کا متمنی ہے۔

دونوں وزرائے خارجہ نے افغانستان میں قیام امن کے حوالے سے کی جانے والی کاوشوں کا جائزہ لیا اور اس سلسلے میں اب تک ہونیوالی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔

وزیر خارجہ پاکستان نے کہا کہ پاکستان شروع سے افغانستان میں بدامنی کے خاتمے اور دیرپا امن کے حصول کیلئے افغان قیادت میں، افغانوں کو قبول مفاہمتی عمل پر مبنی مذاکرات کا حامی رہا ہے۔ خطے میں دیرپا قیام امن کو یقینی بنانے کیلئے، بین الافغان مذاکرات کا جلد انعقاد ناگزیر ہے۔

انہوں نے اپنے روسی ہم منصب کو مقبوضہ جموں وکشمیر میں جاری بھارتی مظالم اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا۔ انہون نے کہا کہ بھارت نے بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کو پس پشت ڈالتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں آبادیاتی تناسب کو بدلنے کی مذموم کوشش کی ہے۔

دونوں وزرائے خارجہ کا دو طرفہ تعلقات کے فروغ اور باہمی دلچسپی کے مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون بڑھانے کیلئے مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔