اسلام آباد: (دنیا نیوز) سابق صدر آصف زرداری اور وزرائے اعظم نواز شریف اور یوسف رضا گیلانی کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس کی سماعت یکم اکتوبر تک ملتوی کر دی گئی، آصف علی زرداری پیش نہ ہو سکے۔
احتساب عدالت اسلام آباد میں سابق صدر آصف زرداری، سابق وزرائے اعظم نواز شریف اور یوسف رضا گیلانی کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس کی سماعت ہوئی، آصف زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک پیش ہوئے اور آصف علی زرداری کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی۔
دوران سماعت وکیل فاروق ایچ نائیک نے نیب کی جانب سے گواہ پیش کئے جانے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں نہیں بتایا گیا تھا کہ نیب کی جانب سے گواہ پیش کیا جائے گا، آج گواہوں کے بیانات ریکارڈ کریں، ہم آئندہ سماعت پر جرح کریں گے۔
نیب پراسیکیوٹر سردار مظفر نے کہا کہ ایک گواہ کا بیان ہو گا، اس پر جرح ہو گی پھر اگلا گواہ پیش کریں گے۔ نیب کی احتساب عدالت سے توشہ خانہ ریفرنس پر روزانہ کی بنیاد پر سماعت کی استدعا پر بھی فاروق نائیک نے اعتراض کیا، کہا کہ پتہ نہیں نیب کو ان کیسز میں اتنی جلدی کیا ہے۔ آپ یہاں سیکیورٹی رسک بنانا چاہتے ہیں تو ہم آصف زرداری کو روز پیش کر دیا کریں گے۔
جج اصغر علی نے فاروق نائیک سے کہا کہ یہاں وقت ضائع نہ کریں، روز سماعت کا فیصلہ آپ کے کہنے پر نہیں ہو گا۔ گواہ عمران ظفر نے عدالت میں بیان ریکارڈ کرایا کہ الیکشن کمیشن پاکستان میں بطور ڈپٹی ڈائریکٹر کانفیڈینشل خدمات سر انجام دیں، 7 فروری 2019ء کو نیب کی جانب سے خط موصول ہوا جس میں نیب کی جانب سے انکوائری کیلئے تفصیلات مانگی گئی تھیں۔
گواہ عمران ظفر کا یہ بھی کہنا ہے کہ نیب نے آصف زرداری کی 2008ء کے کاغذاتِ نامزدگی اور اثاثہ جات کی تفصیلات مانگی تھیں، الیکشن کمیشن کی جانب سے مجھے ریکارڈ فراہم کرنے کیلئے منتخب کیا گیا تھا۔ عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس کی سماعت 1 اکتوبر تک ملتوی کردی، آئندہ سماعت پر وکلاء صفائی گواہاں پر جرح کریں گے۔