فوج نہ ہوتی تو پاکستان کا حال بھی عراق، افغانستان، یمن یا شام جیسا ہوتا: شبلی فراز

Published On 03 October,2020 11:17 pm

لاہور: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز کا کہنا ہے کہ ملک دشمن عناصر پاک فوج کو کمزور کرنے کیلئے پروپیگنڈا کر رہے ہیں، فوج نہ ہوتی تو پاکستان کا حال بھی عراق، افغانستان، یمن اور شام سمیت دیگر مسلم ممالک کی طرح ہوتا۔

ایک انٹرویو کے دوران سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ اپوزیشن کو ڈر ہے کہ سینیٹ میں پی ٹی آئی اکثریت حاصل کر لے گی اسلئے یہ بوکھلاہٹ کا شکار ہے، سینیٹ میں اپوزیشن کی اکثریت ہے اس لئے حکومت کو ریفارمز اور قانون سازیاں کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ جس ملک کا وزیراعظم اور اس کی ساری فیملی کاروبار کرتی ہوں وہ کیسے ترقی کر سکتا ہے، سابقہ حکومتوں نے تعلیم اور صحت کے شعبوں سمیت عوام کی فلاح وہ بہبود کیلئے کوئی کام نہیں کئے، ان لوگوں نے ایسے منصوبے شروع کئے جن سے انہوں نے کمیشن حاصل کئے جس کی وجہ سے ملک مقروض اور عوام غریب ہوئے۔

شبلی فراز کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کہتے ہیں مولانا فضل الرحمان بزرگ سیاستدان ہیں اسلئے وہ حکومت مخالف تحریک یا اپوزیشن کے اکٹھ کی قیادت کریں گے حالانکہ ایسا نہیں ہے، فضل الرحمان شہباز شریف سے عمر میں چھوٹے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کے نظریات موسموں کی طرح بدلتے رہتے ہیں: سینیٹر شبلی فراز

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ اپوزیشن کے پاس عوام اور ملک کی بہتری کیلئے کوئی ایجنڈا نہیں ہے، یہ لوگ صرف اپنے قائدین کی لوٹی ہوئی غیرقانونی دولت اور انہیں احتساب سے بچانے کیلئے حکومت اور قومی اداروں پر دباڈالنا چاہتے ہیں، اپوزیشن جماعتوں نے این آر او لینے کیلئے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس(ایف اے ٹی ایف) قانون سازی کے دوران آخری پتا کھیل لیا ہے اب ان کے پاس کھیلنے کیلئے کوئی پتا نہیں بچا، اپوزیشن کے رویے سے وزیراعظم عمران خان مزید ثابت قدم ہو گئے ہیں اور وہ کسی صورت میں ان کے ساتھ سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

شبلی فراز نے کہا کہ عمران خان کا کوئی کاروبار نہیں ہے، ان کی دیانت داری پر کوئی انگلی نہیں اٹھا سکتا، ہمیں فخر ہے کہ ہمیں وزیراعظم جیسا لیڈر ملا ہے۔ وہ واحد سیاست دان ہیں جنہوں نے سیاست میں آنے سے قبل عوام کیلئے کینسر ہسپتال اور یونیورسٹی بنائیں اور دیگر فلاحی کاموں میں حصہ لیا، وہ ملک کیلئے درد رکھتے ہیں اور اسی لئے 22 سال طویل جدوجہد کے بعد اس مقام پر پہنچے ہیں، ان کا صرف ایک ہی مقصد ہے کہ ایسے اقدامات کریں کہ ملک ترقی کرے۔

انہوں نے کہا کہ سابق حکمرانوں نے نظام سے فائدہ اٹھایا جبکہ عوام رلتی رہی، ان لوگوں نے بیرون ممالک جائیدادیں اور اثاثے بنائے اور آج پرطیش ماحول میں زندگیاں گزار رہے ہیں۔ اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد غیرفطری ہے، ن لیگ کے اندر دراڑیں پڑ گئی ہیں اور ان کی اپنی جماعت کے لوگ نواز شریف کے بیانیے کو تسلیم نہیں کر رہے، ان کے مفادات اور ترجیحات مختلف ہیں اسلئے یہ اتحاد دیرپا نہیں ہو گا۔ 

Advertisement