لاہور: (دنیا نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کی جانب سے کسی کارکن کو گرفتار نہ کرنے کی یقین دہانی پر پی ڈی ایم جلسہ رکوانے اور شاہراہیں بند کرنے کے خلاف درخواستیں نمٹا دیں۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مسعود عابد نقوی نے درخواستوں پر سماعت کی۔ درخواست میں پنجاب حکومت، آئی جی اور ہوم سیکرٹری کو فریق بنایا گیا۔ عدالتی حکم پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس عدالت میں پیش ہوئے اور جواب میں کہا کہ کسی لیگی کارکن کو گرفتار نہیں کیا، پرامن جلسہ کی اجازت دیدی گئی لیکن قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت کسی کو نہیں دیں گے۔
درخواست گزار کے وکیل نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ گوجرانوالہ جلسے کی وجہ سے کارکنان اور رہنماؤں کو پکڑا جا رہا ہے، پی ڈی ایم کے جلسے کو روکنے کے لیے راستے بند کیے گئے ہیں، عدالت سے استدعا ہے ن لیگ کے رہنماؤں اور کارکنوں کی گرفتاریوں کو کالعدم قرار دیکر تمام راستے کھولنے کے احکامات جاری کرے۔ لاہور ہائیکورٹ نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس کا بیان سامنے آنے کے بعد دائر تین درخواستیں نمٹا دیں۔