کراچی: (دنیا نیوز) ناصر شاہ نے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری کا سخت نوٹس لیا، کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری کا عمل قابل مذمت ہے، معاملے پر اعلیٰ سطحی انکوائری کی جائے گی۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما ناصر شاہ کا کہنا تھا سارا کھیل وفاقی حکومت کی ایماء پر ہوا، کارروائی سے پہلے حکومت سندھ کو کسی بھی سطح پر آگاہ نہیں کیا گیا، پی ٹی آئی رہنماؤں نے کیس داخل کرنے کیلئے الگ الگ درخواستیں دیں، پولیس نے درخواستوں کو غیر قانونی قرار دے کر خارج کر دیا۔
ناصر شاہ کا کہنا تھا مزار پر جو واقع پیش آیا جو نہیں ہونا چاہئے تھا، قائد اعظم بورڈ نے بھی پولیس کو درخواست دی، پولیس نے قائد اعظم بورڈ کو مجسٹریٹ کے سامنے درخواست دینے کا مشورہ دیا، پولیس کو درخواست دی گئی کہ کیپٹن صفدر نے جان سے مارنے کی دھمکی دی۔
اس سے قبل پی پی رہنما سعید غنی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری سندھ حکومت کی ہدایات پر نہیں ہوئی، پولیس کا یہ اقدام پی ڈی ایم کی جماعتوں میں خلیج پیدا کرنے کی سازش کا حصہ ہے، جسے ہم ناکام بنائیں گے، مزار قائد پر کیپٹن (ر) صفدر نے جو کچھ کیا وہ نامناسب تھا لیکن جس انداز میں کراچی پولیس نے گرفتاری کی ہے وہ قابل مذمت ہے۔
واضح رہے پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کی درخواست پر کیپٹن (ر) صفدر، مریم صفدر سمیت 200 لیگی کارکنوں کے خلاف بریگیڈ تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا۔ پولیس کے مطابق مقدمہ قائداعظم مزار پروٹیکشن ایکٹ کی دفعہ 6،8 اور 10 کے تحت درج کیا گیا ہے۔
یاد رہے گزشتہ روز پی ڈی ایم کے جلسے سے قبل ن لیگی رہنماؤں کی مزار قائد پر حاضری کے دوران سیاسی نعرے بازی کی گئی تھی۔