اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم نے کہا ہے کہ پاکستان میں انتشار کیلئے بھارت افغان سرزمین استعمال کرنا چاہتا ہے، بدامنی کے خواہشمند مودی سرکار مسلمانوں کے خلاف ہے، مقبوضہ کشمیر میں 80 لاکھ لوگوں کو کھلی جیل میں رکھا گیا ہے، امن و استحکام کیلئے پاک افغان مضبوط تعلقات ضروری ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے پاک افغان تجارت وسرمایہ کاری فورم 2020 سے متعلق تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا پاک افغان تعلقات کی ایک تاریخ ہے، افغانستان سے لوگ تجارت کیلئے کلکتہ جاتے تھے، اس خطے کے افغانستان سے روابط صدیوں سے ہیں، افغانستان کو ہر دور میں خطے میں اہمیت حاصل رہی ہے، عوامی روابط سے باہمی تعلقات کو فروغ ملتا ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا بدقسمتی سے 40 سال سے افغانستان میں انتشار ہے، افغانستان میں انتشار کے باعث سب سے زیادہ نقصان پاکستان کو ہوا، انسان ماضی سے سیکھتا ہے، رہتا نہیں، ہمیں ماضی سے سبق سیکھنا چاہیئے، بیرونی دباؤ سے افغانستان کے عوام پر رائے مسلط نہیں ہوسکتی، افغانستان میں کبھی بیرونی مداخلت کامیاب نہیں ہوئی، افغانستان کے لوگوں کو اپنے فیصلے خود کرنے ہوں گے، پاکستان افغانستان میں جو بھی حکومت ہوگی اس سے تعلقات مضبوط رکھے گا۔
وزیراعظم نے کہا پاک افغان تجارت و سرمایہ کاری فورم کا انعقاد خوش آئند ہے، افغانستان میں انتشار سے سب سے زیادہ نقصان پاکستان کو ہوا، پاکستان منتخب افغان حکومت کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔ انہوں نے کہا 72 سال میں بھارت میں مسلمانوں سے نفرت کرنیوالی ایسی حکومت نہیں آئی، بھارت سے دوستی کرنے کی کوشش کی لیکن ناکام رہے، بھارت نظریاتی طور پر ہمارے خلاف ہے۔