پشاور: (دنیا نیوز) پشاور دیر کالونی دھماکے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ تیار کرلی گئی۔ کائونٹر ٹیرازم ڈیپارٹمنٹ، پولیس، قانون نافذ کرنیوالے ادارے تحقیقاتی ٹیم میں شامل ہیں۔
تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا کہ اسپین جماعت سے 200 قدموں کے فاصلے پر مدرسے سے طالبعلم درس کے لئے آئے، مدرس اور درس و تدریس کے لئے آنیوالے طلبا کی ریکی کی گئی، دھماکے والے روز مدرسے کے غسل خانوں میں مرمتی کام جاری تھا، کام کرنے والے مزدوروں سے تفتیش جاری ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ مدرسے میں زیر تعلیم ایک طابعلم بھی زیر حراست ہے جس سے تفتیش جاری ہے، طلبا کا ریکارڈ، کوائف کا ڈیٹا بھی حاصل کر لیا گیا، مشتبہ شخص کے بیگ رکھنے سے متعلق عینی شاہدین سے بیانات قلمبند کرلیا گیا۔
دوسری جانب دیر کالونی اور ملحقہ علاقوں میں پولیس نے بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن کر کے 55 مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا۔ ایلیٹ فورس، ریپڈ رسپانس، کے نائن یونٹ، لیڈیز پولیس اور بم ڈسپوزل نے سکواڈ کے جوانوں نے سرچ آپریشن میں حصہ لیا۔
گھر گھر تلاشی کے دوران غیر قانونی اسلحہ ایمونیشن برآمد کرلیا گیا۔ گرفتار مشتبہ افراد سے تفتیش کے لئے سپیشل انٹاروگیشن ٹیم تشکیل دے دی گئی۔ ایس ایس پی آپریشنز کا کہنا ہے کہ ضلع بھر میں اینٹلی جنس بیسڈ آپریشنز اور سرچ آپریشن کا سلسلہ تیز کر دیا ہے، شہر کی سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے۔