اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزارت انسانی حقوق نے پاکستان سٹیزن پورٹل پر شروع کی گئی ”زینب الرٹ“ کے بارے میں شعور بیدار کرنے کے لئے معاشرے میں آگاہی مہم کا آغاز کیا ہے۔
اس سلسلے میں پہلا سیشن پیر کو پائلٹ کمپری ہینسو کمیونٹی ڈویلپمنٹ سینٹر سوہاں میں منعقد ہوا۔ مہم کا مقصد بچوں کی گمشدگی کی رپورٹ کے نئے طریقہ کار کو استعمال کرنے کیلئے والدین، اساتذہ اور معاشرے کے دیگر افراد کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔
آئندہ چند ہفتوں کے دوران وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے مختلف کمیونٹی مراکز میں متعدد آگاہی سیشنز منعقد کئے جائیں گے۔ مہم میں شہریوں کو اپنی کمیونٹیز کے اندر گمشدہ بچوں کی رپورٹ، ٹریک اور تلاش کرنے کیلئے ایپلی کیشن کے موثر استعمال سے متعلق بااختیار بنانے اور ایپلی کیشن کے تکنیکی پہلوئوں کی وضاحت کے لئے انٹریکٹو کمیونٹی سیشنز شامل ہیں۔
ایپلی کیشن کے استعمال کے بارے میں شرکاءکو ڈیمو بھی پیش کئے گئے۔ انٹرنیٹ تک رسائی نہ رکھنے والے یا ناخواندہ شہریوں کو کسی بھی سرکاری دفتر یا ادارے میں جا کر واقعہ کی رپورٹ کرنے کی ترغیب دی گئی۔ علاوہ ازیں شرکا کو زینب الرٹس پر سرکاری مشینری اور نظام کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا۔
پولیس زینب الرٹ کے ذریعے موصول ہونے والی شکایات پر متعلقہ شخص سے 24 گھنٹے کے اندر رابطہ کرنے اور دی گئی معلومات کی بنیاد پر ایف آئی آر درج کرنے کی پابند ہے۔
الرٹس ڈسٹرکٹ پولیس آفیسرز (ڈی پی اوز) اور ریجنل پولیس آفیسرز (آر پی اوز) کو ان کے متعلقہ ڈیش بورڈز اور فوری نوعیت کے معاملات میں ایس ایم ایس نوٹیفکیشنز کے ذریعے بھیجے جائیں گے۔
ایپلی کیشن کے ذریعے درج کرائی گئی شکایات پر پیشرفت کے طریقہ کار کے بارے میں شہریوں کو آگاہ کیا گیا۔ شہریوں کو ایپلی کیشن یا ویب پورٹل پر گمشدہ بچوں کے پبلک رجسٹرار کا باقاعدگی سے وزٹ کرنے کی ترغیب دی گئی تاکہ گمشدہ بچوں کی تلاش میں مدد کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا پر اس طرح کے واقعات کو فروغ دیا جا سکے۔
مارچ 2020ء میں زینب الرٹ، رسپانس اینڈ ریکوری ایکٹ کے نفاذ کے بعد پاکستان سٹیزن پورٹل پر زینب الرٹ کا اجرا حکومت کا اہم اقدام ہے جس سے پاکستان میں بچوں کی گمشدگی اور بچوں سے بدسلوکی کے واقعات کو رپورٹ یا ٹریک کرنے کی کوششوں کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔
زینب الرٹ سسٹم موثر ایمرجنسی رسپانس اور لاپتہ بچوں کی بازیابی کے لئے متعلقہ علاقائی اور ضلعی سطح پر سرکاری مشینری کو متحرک کرے گا۔ پاکستان سٹیزن پورٹل میں انضمام کے ذریعے الرٹ میکنزم 3 ملین رجسٹرڈ صارفین کے پاس پہلے سے موجود ہے۔
وزارت انسانی حقوق نے وزیراعظم کے پرفارمنس ڈیلیوری یونٹ کے ساتھ مل کر زینب الرٹ ایپلی کیشن الرٹ میکنزم تیار کیا ہے۔ اس میکنزم میں مصنوعی ذہانت پر مبنی چہرے کی پہچان، میپنگ، رسپانس سمیت اہم خصوصیات اور جدید ٹیکنالوجی استعمال کی گئی ہے۔
وزارت انسانی حقوق اس نظام کی نگرانی کر رہی ہے۔ نئی تشکیل دی گئی زینب الرٹ، رسپانس اینڈ ریکوری ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل وزارت انسانی حقوق میں میکنزم اور ڈیش بورڈ کی نگرانی کے فرائض انجام دیں گے۔