ماسکو: (دنیا نیوز) روس کی زیر صدارت شنگھائی تعاون تنظیم کا سربراہی اجلاس کا جاری ہے، جس میں وزیراعظم عمران خان ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہیں، کچھ دیر میں خطاب کریں گے۔
خیال رہے20 ویں شنگھائی تعاون تنظیم 16 دستاویزات اپنائے گی جس میں ماسکو اعلامیہ بھی شامل ہے۔ اس میں ممبر ممالک کے اہم علاقائی اور بین الاقوامی امور پر موقف کی عکاسی ہوتی ہے۔
پاکستان کے علاوہ شنگھائی تعاون تنظیم کی موجودہ رکنیت میں چین، روس، ہندوستان، قازقستان، کرغزستان، تاجکستان اور ازبکستان شامل ہیں۔ شنگھائی تعاون تنظیم کے اہم مقاصد میں رکن ممالک کے مابین باہمی اعتماد اور خوشگوار دوستانہ تعلقات کو فروغ دینا، علاقائی امن، سلامتی اور استحکام کو مستحکم کرنا، سیاسی، ثقافت، تجارت، معیشت، سائنس، ٹیکنالوجی، تعلیم، توانائی، نقل و حمل، سیاحت، ماحولیاتی تحفظ اور دیگر شعبوں میں تعاون کو بڑھانا ہے۔
ممبر ممالک کے ساتھ ہمارے گہرے جڑوں والے تاریخی اور ثقافتی روابط کو مزید تقویت دینے، ان تعلقات کو ایک مستحکم معاشی بنیاد فراہم کرنے، علاقائی تجارت اور راہداری کے طور پر پاکستان کو فروغ دینے کیلئے ایس سی او ایک اہم فورم ہے۔ 2017ء میں ممبر بننے کے بعد سے پاکستان مختلف ایس سی او میکانزم میں شرکت کے ذریعہ ایس سی او کے کثیر الجہتی ایجنڈے کو فروغ دینے میں سرگرمی سے حصہ لے رہا ہے۔