لاہور: (دنیا نیوز) پنجاب اسمبلی اجلاس کے دوران اپوزیشن اور حکومتی ارکان کی ایک دوسرے کیخلاف نعرہ بازی اور قیادت پر الزامات کی بوچھاڑ کرتے رہے۔ سپیکر نے شور شرابے کے دوران اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دیا۔
تفصیل کے مطابق پنجاب اسمبلی کا اجلاس مسلسل تیسرے روز بھی ہنگامہ خیز رہا۔ حکومت اور اپوزیشن پھر آمنے سامنے آ گئے۔ گندم کی سرکاری قیمت دو ہزار روپے مقرر نہ ہونے پر اپوزیشن سراپا احتجاج بن گئی۔
اپوزیشن کی پہلے نشتوں پر کھڑے ہو کر پھر سپیکر ڈائس کے سامنے شدید نعرہ بازی کی۔ حکومتی ارکان بھی پیچھے نہ رہے۔ سابق سپیکر رانا محمد اقبال نے نقطہ اعتراض پر کہا کہ پنجاب اسمبلی کے ایوان نے گندم کی قیمت 2 ہزار روپے فی من مقرر کرنے کی سفارش کی جسے وفاقی حکومت تسلیم نہیں کر رہی۔
جواب میں وزیر قانون راجہ بشارت نے کہا کہ یہاں پر حقائق سے ہٹ کر باتیں کی جا رہی ہیں۔ ایوان میں شور شرابا اتنا تھا کہ کانوں پڑی آواز سنائی نہیں دے رہی تھی۔ اس صورتحال کے پیش نظر سپیکر نے اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دیا۔
اجلاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے لیگی رہنما عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ایوان کے اندر سلیکٹڈ حکومت کا پسپا ہونا سب نے دیکھا، آنے والے دنوں میں پنجاب میں گندم کا بحران ہوگا۔