لاہور: (دنیا نیوز) رمضان شوگر ملز ریفرنس میں حمزہ شہباز لاہور کی احتساب عدالت میں پیش ہوئے، شہباز شریف کے نمائندے نے حاضری مکمل کروائی۔ عدالت نے نیب کو تین گواہوں کی شہادتیں قلمبند کرانے کا حکم دے دیا۔
احتساب عدالت کے جج امجد نزیر چودھری نے رمضان شوگر ملز ریفرنس پر سماعت کی۔ جیل حکام نے بلٹ پروف گاڑی میں حمزہ شہباز کو عدالت پیش کیا۔ دوران سماعت ایڈیشنل سیکرٹری ہوم نے بتایا کہ ایک سماعت پر حمزہ شہباز کو پیش نہ کرنے کے حوالے سے انکوئری مکمل کر لی ہے جس میں انسپکٹرز کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ جیلوں میں قید ملزمان کو عدالت پیش کرنے کے حوالے سے کیا ایس او پیز بنائے ہیں جس پر ایڈیشنل سیکرٹری ہوم نے استدعا کی کہ ایس او پیز بنانے کے حوالے سے مزید مہلت درکار ہے۔ عدالت نے انکوائری مکمل ہونے پر تمام افسران کے خلاف جاری شوکاز نوٹس واپس لے لیے اور ایس او پیز بنانے کے حوالے ایڈیشنل سیکرٹری ہوم کو مزید مہلت دے دی۔
ادھر نیب پراسکیوٹر ملک اسد نے رمضان شوگر ملز ریفرنس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف نیب کے گواہوں کے بیانات ریکارڈ کرلئے، جس پر عدالت نے گواہوں کو 17 دسمبر کو جرح کے لیے طلب کر لیا۔ حمزہ شہباز کی احتساب عدالت پیشی کے موقع پر سکیورٹی کے کڑے انتظامات کیے گیے اور عدالت کے اطراف آنے والے راستوں کو کنٹینرز اور خاردار تاریں لگا کر بند کیا گیا۔
عدالتی کارروائی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں لیگی رہنما عطا تاڑڑ نے حکومت کی جانب سے لیگ رہنماؤں پر مقدمات درج کرانے کی اقدام کو تنقید کا نشانہ بنایا۔