اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ عالمی سطح پر اسلامو فوبیا اور ناموس رسالت ﷺکی حساسیت کو اجاگر کرنا ہی دین اسلام کی اصل خدمت ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے نمائندہ خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی مولانا طاہر محمود اشرفی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق ملاقات کے دوران علماءاور مشائخ کے ذریعے کورونا وباءسے تحفظ کے لیے ترغیبی مہم پر گفتگو کی گئی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ عالمی سطح پر اسلاموفوبیا اور ناموس رسالتﷺ کی حساسیت کو اجاگر کرنا ہی دین اسلام کی اصل خدمت ہے۔ پاکستان میں بسنے والے تمام مذاہب کے شہری برابر کے حقوق رکھتے ہیں۔
دوسری طرف وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک میں سیاحت کے شعبے کا فروغ حکومت کی اولین ترجیح ہے،ملک میں غیر منظم سیاحت نے بہت نقصان پہنچایا ہے ،سیاحتی مقامات کے ایکو سسٹم کو بچانا ہو گا۔
ایکو ٹورازم لانچنگ پارٹنرشپ معاہدے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں غیر منظم سیاحت نے بہت نقصان پہنچایا ہے ۔مری اور گلیات کے سیاحتی مقامات پر ناقص منصوبہ بندی سے عمارتیں کھڑی کی گئیں۔ مری میں کنکریٹ کے جنگل نے قدرتی خوبصورتی کو متاثر کیا ہے ،ہمیں ماحولیاتی تحفظ کو یقینی بنانا ہوگا، اس سے مقامی لوگوں کو فائدہ پہنچنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ سیاحت کے فروغ سے روزگار کے مواقع بڑھیں گے، ملک میں آج تاریخی ریکارڈ سطح پرسیاحت ہو رہی ہے،ملک کے سیاحتی مقامات میں سیاحوں کا رش دیکھنے کو ملتا ہے۔عمران خان نے کہا کہ ملک میں سیاحت کے شعبے کا فروغ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں پہاڑی سیاحت انتہائی اہمیت کے حامل ہیں ۔ سیاحت کے فروغ سے سکئینگ جیسی سرگرمیوں میں بھی اضافہ ہوگا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ سوئٹزرلینڈ ہر سال سکئینگ سے اسی ارب ڈالر کماتا ہے،پاکستان میں سکئینگ کے بہترین مقامات ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ نتھیا گلی بچانے کا سہرا کے پی حکومت کو جاتا ہے،ہم نے مقامی آبادی کو آئی بیکس بچانے کی مہم میں شامل کر کے اسے تحفظ فراہم کیا ہے اور آج ان سیاحتی مقامات پے آئی بیکس کھلے عام پھرتے نظر آرہے ہیں۔اسی طرح جنگلوں اور درختوں کی کٹائی کی روک تھام میں بھی مقامی لوگوں لوگوں کو شامل کر کے سیکو ٹورازم کو فروغ دیا جاسکتا ہے