اسلام آباد: (دنیا نیوز) حکومت نے سینیٹ الیکشن مارچ کے بجائے فروری میں ہی کرانے کی تجویز دیتے ہوئے مشاورت کے لیے الیکشن کمیشن سے رجوع اور سپریم کورٹ سے رائے لینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات سید شبلی فراز نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی کوشش ہے کہ سینیٹ الیکشن شفاف ہوں۔ سینیٹ الیکشن آئندہ سال مارچ یا اس سے پہلے ہو جائیں گے۔
وفاقی کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سینیٹ الیکشن میں ہمیشہ ہارس ٹریڈنگ کے الزامات لگتے ہیں۔ طے کیا ہے کہ شو آف ہینڈ کیلئے سپریم کورٹ سے گائیڈ لائن لی جائے گی۔ پہلے کسی حکومت نے شو آف ہینڈ سے سینیٹ الیکشن نہیں کرایا۔ امید ہے کہ ہمیں سپریم کورٹ سے گائیڈ لائنز مل جائے گی۔
شبلی فراز کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے سینیٹ الیکشن کی وجہ سے 20 ارکان کو پارٹی سے نکالا تھا۔ دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر بابر اعوان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ سینیٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ روکنے کے لیے شو آف ہینڈ سے فائدہ ہوگا۔ قانون یہ کہتا ہے کہ سپریم کورٹ کا شارٹ ہو یا فل آرڈر فیصلہ ہوتا ہے۔
بابر اعوان نے کہا کہ سپریم کورٹ اگر رائے دیتی ہے تو قانون سازی کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ شو آف ہینڈ کے لیے سپریم کورٹ سے رائے لی جائے گی۔
ادھر دنیا نیوز کے پروگرام ‘’آن دی فرنٹ میں’’ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ شیخ رشید نے سینیٹ الیکشن فروری میں کرانے کا عندیہ دے دیا ہے۔ انکا کہنا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات میں اس پر بات کرینگے کہ سینیٹ الیکشن مارچ کے بجائے فروری میں ہو سکتے ہیں۔