اسلام آباد: (دنیا نیوز) شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ نیب قوانین پر اپوزیشن کے مسودے کا ہر حرف این آر او ہے، ریلیف دینے سے انکار پر پی ڈی ایم کو بنایا گیا، ترامیم جن لوگوں نے کیں سب احتساب بیورو کے ملزم ہیں، سلیم مانڈوی والا ذاتی مفاد کیلئے عہدے کا استعمال نہیں کرسکتے۔
معاون خصوصی شہزاد اکبر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایف اے ٹی ایف نے مالیاتی نظام میں شفافیت لانے کے اہداف دیئے، قانون سازی کیلئے اپوزیشن سے تعاون مانگا گیا، اپوزیشن نے فیٹف کو بھی متنازعہ بنایا اور بےبنیاد باتیں کیں، اپوزیشن نےفیٹف قوانین پر ایک ہی مطالبہ کیا، پیپلزپارٹی، (ن) لیگ نے نیب قوانین میں ترامیم سے متعلق بات کی، دونوں جماعتوں نے کہا نیب ترامیم کے بعد ہی فیٹف میں ساتھ دیں گے۔
شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ اپوزیشن نے نیب قوانین میں 34 ترامیم کیلئے مسودہ پیش کیا، مطالبہ کیا گیا کہ نیب قوانین کا اطلاق 1999 کے بعد سے کیا جائے، یہ چاہتے تھے ماضی کی لوٹ مار اور غیر قانونی اقدامات پر معافی مل جائے۔ انہوں نے کہا کہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کہہ رہے ہیں وہ نیب کو بے نقاب کریں گے، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کو عہدہ قانون سازی کیلئے ملا، سلیم مانڈوی والا عہدے کو ذاتی مفادات کیلئے استعمال نہیں کرسکتے، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے پاس عہدہ امانت ہے۔
معاون خصوصی نے مزید کہا کہ سینیٹ الیکشن میں پیسے والے لوگ آگے آ جاتے ہیں، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ ذاتی مفادات کی خاطر اداروں کو دھمکا رہے ہیں، ایسا نہیں کرنے دیں گے، ارکان پارلیمنٹ ان کیخلاف کھڑے ہوں گے۔