اسلام آباد: (دنیا نیوز) غیر ملکی کمپنی ٹیتھیان نے ریکوڈک کیس میں پاکستانی اثاثے منجمد کرنے کی کارروائی شروع کر دی ہے۔ اٹارنی جنرل آفس کی جانب سے اس اقدام پر ردعمل دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پاکستان کو سنے بغیر حکم دیا گیا، ملکی مفادات کے دفاع کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے۔
تفصیل کے مطابق ریکوڈک کیس میں بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے۔ ٹیتھیان کاپر کمپنی نے پاکستانی اثاثے منجمند کرنے کی کارروائی شروع کر دی ہے۔ برٹش ورجن آئی لینڈ ہائی کورٹ نے ٹیتھیان کاپر کمپنی کی پاکستان اثاثے منجمند کرنے کی درخواست پر حکم امتناع جاری کر دیا ہے۔ یہ حکم امتناع سولہ دسمبر 2020ء کو جاری کیا گیا تھا۔
ادھر اٹارنی جنرل آفس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ برٹش ورجن آئی لینڈ ہائیکورٹ نے پاکستان کو سنے بغیر اثاثے منجمند کرنے کا حکم دیا۔ حکومت پاکستان ہر ممکن وسائل بروئے کار لاتے ہوئے پاکستان کے مفادات کا دفاع کرے گی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ 12 جولائی 2019ء کو پانچ اعشاریہ 6 ارب ڈالر جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔ پاکستان نے اس جرمانے کے خلاف اکسڈ سے مشروط حکم امتناع لیا تھا۔
مشروط حکم امتناع کے تحت پاکستان کو ڈیڑھ ارب ڈالر غیر ملکی بینک میں جمع کرانا تھے۔ مشروط حکم امتناع کی مدت ختم ہونے پر ٹیتھیان کاپر کمپنی نے پاکستانی اثاثے منجمند کرنے کی درخواست دی۔ مشروط حکم امتناع کے تحت پاکستان کو غیر ملکی بینک میں ڈیڑھ ارب ڈالر کی گارنٹی جمع کرنا ضروری تھا۔