سیہون: (دنیا نیوز) بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کے سربراہ اختر مینگل کا کہنا ہے کہ سینیٹ انتخابات وقت سے پہلے کروانا حکومت کے بس کی بات نہیں ہے۔ سینیٹ انتخابات کرانا وزیراعظم نہیں الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ذمہ داری ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اختر مینگل کا کہنا تھا کہ فنکشنل لیگ کے جنرل سیکرٹری محمد علی درانی کو حکومت نے میاں شہباز شریف سے ملاقات کرنے کے لیے بھیجا تھا۔ یہ حکومتی مرضی ہوتی ہے کہ جب کوئی قید میں ہو تو انکی مرضی ہوتی ہے ملاقات کروائے یا نہیں۔
بات کو جاری رکھتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کی صفوں میں کوئی دڑاریں نہیں ہیں اور نہ ہی کوئی کوئی اختلافات ہے۔ مولانا فضل الرحمان کل کے جلسے میں شرکت نہ کرنے کی وجہ انکی مصروفیات ہونگی۔
بی این پی مینگل کے سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ پی ڈی ایم جس انداز میں فیصلے کر رہی ہے تو مطلب ہم کامیاب ہو رہے ہیں۔ مجھے حکومت کا مستقبل تاریخ لگ رہا ہے۔ سینیٹ انتخابات سے متعلق پی ڈی ایم قیادت مل کر کرے گی۔ تمام جماعتوں کے ارکان صوبائی و قومی اسمبلی نے اپنے اپنے استعفے اپنی جماعتوں کے پاس جمع کروائے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ استعفوں کے بعد پی ڈی ایم قیادت فیصلہ کرے گی کہ وہ استعفے اسمبلیوں میں کب جمع کروائیں جائیں۔ تحریک کو ختم کرنے کیلیئے حکومت پہلے دن سے ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔ سینیٹ انتخابات وقت سے پہلے کروانا حکومت کے بس کی بات نہیں ہے۔ سینیٹ انتخابات الیکشن کمیشن کو کرانا ہے نہ کے وزیراعظم کو۔
اختر مینگل کا کہنا تھا کہ حکمران اور اسکے ہم نوا اپنی قوالیاں بجاتے رہیں گے۔ سینیٹ انتخابات اپنے مقرر وقت پر ہی ہونگے۔ مسنگ پرسنز پر ہماری آواز نہیں سنی گئی۔ اس معاملے کو مسلسل اسمبلیوں میں آواز اٹھا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں مہنگائی نے غریبوں کی زندگی عذاب میں ڈال دی ہے۔ کریمہ بلوچ کے موت پر کینیڈین حکومت کی ذمہ داری ہے کہ اس معاملے کو کلیئر کریں۔ وہ بلوچستان کے عوام کی آواز تھی۔