فیصل آباد: (دنیا نیوز) پولیس حکام کی غفلت اور حکومتی توجہی کے باعث فیصل آباد میں پولیس کے میگا پراجیکٹ رواں سال بھی مکمل نہ ہو سکے، تمام تر دعوؤں کے باوجود ڈولفن فورس اور سیف سٹی بلڈنگ پر کام شروع نہ کیا جاسکا۔
فیصل آباد میں سال 2020ء بھی پولیس حکام کے دعووں کی نذر ہو گیا۔ ڈولفن فورس کے زیرتعمیر ہیڈ کوارٹر اور سیف سٹی کے ادھورے پراجیکٹ پر پورا سال کام کا آغاز نہ ہو سکا۔ ہیڈ کوارٹر نہ ہونے کے باعث ڈولفن فورس پولیس لائن میں عارضی طور پر مقیم ہے جبکہ سیف سٹی بلڈنگ نہ بننے سے شہر کی مانیٹرنگ کا نظام ٹھپ پڑا ہوا ہے۔ شہری کہتے ہیں کہ اگر یہ پراجیکٹس پورے ہو جائیں تو اس شہر کیلئے بیحد مفید ہونگے۔
پولیس لائن میں سترہ کنال اراضی پر سیف سٹی پراجیکٹ کا آغاز مئی 2017ء کو ہوا تھا جس پر 15کروڑ71لاکھ روپے لاگت تھی اور یہ منصوبہ مئی 2018ء کو مکمل ہونا تھا جبکہ اسی طرح غلام محمد آباد تھانہ کے عقب میں ڈولفن فورس کی بلڈنگ 18ماہ میں مکمل ہونا تھا جس پر 12 کروڑ 65 لاکھ روپے لاگت آنی تھی جبکہ سال 2020ء کے دوران ضلعی پولیس حکام ان پر جلد کام کروانے کے دعوے ہی کرتے رہے لیکن دو سال سے کام کا آغاز نہ ہونے کی وجہ سے دونوں بڑے منصوبہ جات پر لاگت میں کئی سو گنا اضافہ ہوچکا ہے، ایس ایس پی آپریشن کہتے ہیں کہ ان پراجیکٹس کو پورا کرنے کیلئے کثیر فنڈز درکار ہیں۔
شہری کہتے ہیں کہ سی پی او فیصل آباد اگر صرف دعووں کی بجائے زیر تعمیر ادھورے منصوبہ جات کی تکمیل کیلئے ذاتی دلچسی لے کر عملی اقدامات کریں تو ہی یہ منصوبہ جات آئندہ سال میں مکمل ہوسکتے ہیں۔