فیصل آباد: (دنیا نیوز) فیصل آباد میں کھلاڑیوں کو اسپورٹس کی جدید سہولیات فراہم کرنے کے ادھورے خواب اس سال بھی مکمل نہ ہو سکے، اسپورٹس اسکیموں کے لئے فنڈز کی عدم دستیابی کے باعث پہلےسے جاری اسکیمیں کھنڈر میں تبدیل ہونے لگیں۔
فیصل آباد میں مختلف کھیلوں کے نامکمل منصوبوں کی تعمیر شدہ عمارتیں افتتاح کے بغیر ہی بوسیدہ ہو کر دوبارہ مرمت مانگنے لگیں ، 2 کروڑ 72 لاکھ روپے کی لاگت سے الفتح اسپورٹس کمپلیکس کا ٹیبل ٹینس کورٹ ہو یا 2 کروڑ 45 لاکھ روپے کی رقم سے اسکواش کورٹ، جھنگ روڈ پر واقع 1 کروڑ 15 لاکھ روپے سے کھلاڑوں کے لئے زیر تعمیر ہاسٹل اور 9 کروڑ 85 لاکھ روپے سے بنایا جانے والے سینھیٹک اتھلٹیکس ٹریک تمام منصوبے 2016ء اور 2017ء سے فنڈز کے منتظر ہیں، کھیلوں میں دلچسپی رکھنے والے کھلاڑی حکومت سے فنڈز جاری کرنے کی اپیل کررہے ہیں۔
فنڈز دستیابی میں تاخیر اسپورٹس اسکیموں کی لاگت میں کئی گنا اضافہ کا باعث بھی بن چکیں ہیں، اس معاملہ پر ڈویژنل اسپورٹس آفیسر رانا حماد کہتے ہیں کہ اسکیموں کا بیشتر کام مکمل ہے تاہم حکام کو بارہا مزید فنڈز کے لئے کہہ چکے ہیں۔
نوجوان کھلاڑی کہتے ہیں موجودہ حکومت کے نوجوان نسل کے لئے کھیلوں کے فروغ کے لئے کئے گئے وعدے صرف دعووں تک ہی محدود رہے، یہی وجہ ہے کہ نامناسب سہولیات کے باعث کھلاڑیوں کی صلاحیتیں بھی بری طرح متاثر ہو رہی ہیں۔