اسلام آباد: (دنیا نیوز) بابر اعوان نے کہا ہے کہ احتساب کے دروازے پر تالا ڈال کر چابی کسی اور کے حوالے نہیں کرسکتے، کسی بھی فورم پر این آر او نہیں دیا جائے گا، دو ایشوز نوگو ایریا ہیں جہاں وہ نہیں جاسکتے۔
مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ کوئی ججمنٹ پاس نہیں کرسکتی، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی تحقیقات کرسکتی ہے، گزشہ 10 سال میں نیب قانون میں کوئی ترمیم نہیں ہوئی، ہر مسئلے پر اصلاحات کرنے کو تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو تحقیقات کا اختیار ہے، پارلیمنٹ کو اختیار ہے کسی کو بھی طلب کرے، ریکارڈ منگوائے، پی اے سی سرکاری اکاؤنٹ کو چیک کرے گی، پاکستان میں ادارے کبھی چلنے نہیں دیئے گئے۔
ادھر سلیم مانڈوی والا نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ احتساب بیورو لوگوں کے اکاؤنٹس میں گھس رہا ہے، چیئرمین نیب کیلئے سینیٹ اوپن ہے وہ آکر بتائیں کون انہیں بلیک میل کر رہا ہے، نیب جو غلطیاں کر رہا ہے اسے روکا جائے۔ انہوں نے کہا کہا چیئرمین نیب کہتے ہیں بلیک میل کیا جا رہا ہے، چیئرمین نیب بتائیں کون بلیک میل کر رہا ہے۔
سلیم مانڈوی والا کا کہنا تھا کہ میری لڑائی چلتی رہے گی، جس ملک میں پارلیمنٹ ڈر جائے، عام آدمی تو کہیں کا نہیں رہے گا، بابر اعوان نے بھی مجھے سپورٹ کیا، لوگ میرے پاس آکر کہتے ہیں نیب سے بچائیں، نیب کے متاثرہ افراد ہمارے ساتھ آئیں گے، اب مزید بولیں گے، ہر ہفتے پریس کانفرنس کریں گے، حکومت کو نیب کے احتساب پر کیا اعتراض ہے، جب تک نیب والے اثاثے ڈکلیئر نہیں کرتے جدوجہدجاری رہے گی۔