اسلام آباد: (دنیا نیوز) پارلیمانی سکریٹری برائے صحت ڈاکٹر نوشین حامد نے کہا ہے کہ چین نے 31 جنوری تک پاکستان کو کورونا ویکسین کی 5 لاکھ خوراکیں فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
اپنے ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں ویکسینیشن فرنٹ لائن ورکرز کی کی جائے گی اور اس کے لئے 3 لاکھ سے زائد فرنٹ لائن کارکنوں کی رجسٹریشن کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہنگامی استعمال کے لئے پاکستان میں سینوفرم ویکسین کی منظوری دے دی ہے اور چین سے اس کی جلد دستیابی کی امید ہے ، انہوں نے مزید کہا کہ یہ ویکسین کینز بیو اور بیجنگ انسٹی ٹیوٹ آف بائیوٹیکنالوجی چین تیار کر رہی ہے۔
ڈاکٹر نوشین حامد نے کہا کہ چینی ویکسین کامیابی کے ساتھ 3 مرحلے کی آزمائشوں سے گزر رہی ہے۔ یہ پاکستان کے لئے اعزاز کی بات ہے کہ ویکسین کے سب سے بڑے اور نسبتاً مشکل مرحلے 3 کے مطالعے میں حصہ لینے والے چند ممالک میں شامل ہوا ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ کووڈ۔ 19 کا پہلا مرحلہ فرنٹ لائن ہیلتھ کیئر ورکرز کے لئے وقف کیا گیا تھا جو اس چیلنج کا حصہ تھے۔ دوسرے مرحلے میں بزرگ شہریوں جن کی عمر 65 اور اس سے زیادہ ہے جبکہ تیسرے مرحلے میں عام لوگوں کو کورونا وائرس سے بچاؤ کے ویکسین دی جائے گے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کووڈ 19 ویکسین تیار کرنے والی تین بین الاقوامی فرموں کے ساتھ قریبی رابطے میں ہے۔ کورونا وائرس کے خلاف ایک محفوظ اور موثر ویکسین جلد ہی پاکستان کو مل جائے گی۔ فی الحال ماہر پینل چینی ویکسین بنانے والوں کے اعدادوشمار کو بھی دیکھ رہا ہے جن میں سینوفرم، کینسوینو بھی شامل ہیں جن کے کلینیکل ٹرائل چل رہے تھے۔
انھوں نے کہا کہ صحت سے متعلق کارکنوں کو کورونا وائرس سے بچاؤ فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے تاکہ وہ اپنا فرض زیادہ موثر انداز میں نبھا سکیں۔ڈاکٹر نوشین حامد نے کہا کہ ملک میں کووڈ 19۔ کی صورتحال مستحکم ہوچکی ہے اور متاثرہ کیسز میں کمی آرہی ہے۔