سپریم کورٹ نے ڈینئل پرل قتل کیس کے ملزمان کی رہائی کل تک روک دی

Published On 01 February,2021 10:30 am

اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ نے ڈینئل پرل قتل کیس کے ملزمان کی رہائی کل تک روک دی۔ عدالت ‏نے سندھ حکومت کو ملزمان کو حراست ‏میں رکھنے کا حکم نامہ جاری کرنے سے بھی ‏روک دیا۔

 جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے ڈینئیل پرل قتل ‏کیس کے ملزموں کی رہائی کے خلاف نظرثانی اپیل پر سماعت کی۔ جسٹس عمر عطا بندیال ‏نے ریمارکس دیئے کہ حکومت سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ کیسے ‏ایک شہری کو یوں ‏زیر حراست رکھا جا سکتا ہے۔ اٹارنی جنرل نے بتایا کہ سندھ ‏ہائیکورٹ نے وفاق ‏کو نوٹس جاری کیے بغیر ملزمان کی رہائی کا حکم دیا، سندھ ‏ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل ‏کیا جائے، تفصیلی دلائل دینا چاہتا ہوں۔

جسٹس سجاد علی شاہ ‏نے کہا کہ کیسے مان لیں سندھ ہائیکورٹ نے اٹارنی جنرل کو ‏نوٹس جاری نہیں کیا۔ ‏جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ ہم فیصلہ معطل نہیں ‏کر رہے، ایک ‏پاکستانی شہری حراست میں ہے، ہائی کورٹ آرڈر شیٹ دیکھے بغیر فیصلہ ‏نہیں کریں ‏گے۔ معاون وکیل نے کہا کہ ملزم عمر شیخ 10 ماہ سے غیر قانونی حراست ‏میں ہے، ملزم کے وکیل بیمار ہیں، استدعا ہے کہ سماعت ایک ہفتے کے لیے ملتوی کی ‏جائے۔

جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ مرکزی اپیلوں کی آرڈر شیٹ کا جائزہ لیں گے،‏ فکر نہ کریں ملزمان کے وکیل کو سن کر ہی فیصلہ کریں گے۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ اس معاملے میں ملزمان نہیں بلکہ حکومت ‏کٹہرے میں ہے، کس طرح ایک پاکستانی ‏شہری کو حکومت نے حراست میں رکھا ہے۔

‏سپریم کورٹ نے ملزمان کی نظر بندی کے عبوری حکم میں ایک روز توسیع کر دی۔ عدالت نے سندھ ہائیکورٹ سے مقدمے کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے سماعت کل ‏تک ملتوی کر دی۔

 

Advertisement