کراچی: (دنیا نیوز) پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سینیٹ الیکشن سے متعلق صدارتی آرڈیننس کو عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ آرڈیننس کے ذریعے ترمیم ہونی ہے تو قومی اسمبلی کو بند کردیں، امید ہے سپریم کورٹ بھی اس کی اجازت نہیں دے گی۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے الزام عائد کیا کہ نالائق حکومت سینیٹ انتخابات میں میچ فکسنگ کرنا چاہتی ہے۔ یہ لوگ قومی اسمبلی کی طرح سینیٹ الیکشن کو بھی متنازع بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ آرڈیننس سے پارلیمنٹ متنازع ہو سکتی ہے۔ ہم جامع الیکٹورل اصلاحات کےحامی ہیں۔ حکومت کے اس کیلئے وقت تھا۔ حکومت کی سازش کامیاب ہوئی تو الیکشن پر بڑا حملہ ہوگا۔ ہماری امید عدالت سے وابستہ ہے کہ اس اہم معاملے میں آئین اور قانون کے مطابق فیصلہ ہوگا۔
انہوں نے حکومت کو چیلنج کیا کہ ہم اوپن ووٹ کے ذریعے بھی مقابلہ کرنے کو تیار ہیں۔ ہم اوپن ووٹ میں بھی حکومت کو ٹف ٹائم دیں گے۔ بلاول بھٹو نے دعویٰ کیا کہ حکومت کے اپنے ہی ارکان اس کیخلاف اوپن ووٹ دینے کو تیار ہیں۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ اسمبلی میں ہم سے بولنے کا حق بھی چھینا جا رہا ہے۔ ووٹ کا حق بھی چھینیں گے تو تمام جماعتوں سے ردعمل آئے گا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ سندھ حکومت کے ذریعے صدارتی آرڈیننس کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں اپنا موقف رکھیں گے۔