اسلام آباد: (دنیا نیوز) سینیٹ امیدواروں کا کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا سلسلہ جاری ہے۔ شبلی فراز، ثانیہ نشتر، حفیظ شیخ، فوزیہ ارشد، زرقا تیمور نے کاغذات جمع کرا دیئے۔ سلیم مانڈوی والا، شیری رحمان، فاروق ایچ نائیک اور دیگر جماعتوں کے امیدوارں کے کاغذات نامزدگی بھی جمع ہو گئے۔
سیاسی پارٹیاں اپنے اپنے مضبوط امیدوار میدان میں لے آئی۔ پاکستان تحریک انصاف کے امیدواروں شبلی فراز اور ثانیہ نشتر نے پشاور جبکہ وزیر خزانہ حفیظ شیخ سینیٹ انتخابات کیلئے اسلام آباد میں واقع الیکشن کمیشن آفس میں کاغذات نامزدگی جمع کرانے پہنچے، میاں حماد اظہر، اعظم سواتی، راجا خرم نواز اور کارکنان بھی حفیظ شیخ کے ہمراہ تھے۔
پاکستان تحریک انصاف کی فوزیہ ارشد نے کاغذات نامزدگی اسلام آباد اور زرقا تیمور نے لاہور میں جمع کرائے۔ پاکستان تحریک انصاف کے عبدالقادر نے کوئٹہ میں جنرل نشست پر اپنے کاغذات جمع کرائے۔
لاہور میں پاکستان مسلم لیگ نواز کے امیدوار سینیٹر پرویز رشید بھی کاغذات نامزدگی جمع کرانے پہنچے، سینیٹر مشاہد اللہ خان کے کاغذات ان کے صاحبزادے اصفان خان نے جبکہ اعظم نذیر تارڑ نے بھی کاغذات نامزدگی جمع کرا دیئے۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے امیدوار فرحت اللہ بابر نے کاغذات نامزدگی پشاور جبکہ جام مہتاب ڈہر، تاج حیدر، شہادت اعوان کے علاوہ ڈاکٹر کریم خواجہ اور رخسانہ شاہ نے اپنے کاغذات نامزدگی کراچی میں جمع کرائے۔ ڈاکٹر کریم خواجہ نے ٹیکنو کریٹ اور رخسانہ شاہ نے خواتین کی مخصوص نشست پر کاغذات جمع کرائے۔
سینٹ انتخابات کے لئے پشاور سے اے این پی کے امیدوار ہدایت اللہ نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔
ادھر الیکشن کمیشن نے سینیٹ انتخابات کے شیڈول میں رد و بدل کر دیا۔ کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے وقت میں دو دن کا اضافہ کر دیا گیا۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی تاریخ 15 فروری تک بڑھا دی گئی ہے، نامزد امیدواروں کی فہرست 16 فروری کو جاری ہوگی، کاغذات کی جانچ پڑتال 17 تا 18 فروری کو ہوگی، کاغذات پر اپیلیں 20 فروری تک دائر ہوسکیں گی، 23 فروری تک تمام اپیلوں کو نمٹا دیا جائیگا جبکہ 24 فروری کو امیدواروں کی حتمی فہرست جاری ہوگی، 25 فروری تک امیدوار کاغذات نامزدگی واپس لے سکیں گے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ پولنگ 3 مارچ کو ہی ہوگی، امیدواروں سہولیت کیلئے شیڈول میں تبدیلی کی گئی ہے۔
یاد رہے پیپلزپارٹی سمیت سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کی جانب سے قانونی تقاضوں اور کاغذات نامزدگی کے لوازمات پورا کرنے کے لیے کاغذات نامزدگی کا وقت بڑھانے کی درخواست کی گئی تھی۔