اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم نے کہا ہے کہ حکومت بنی تو کہا گیا نہیں چل سکے گی، بار بار حکومت جانے کی پیش گوئیاں ہوتی رہیں،عوام نے 5 سال کیلئے مینڈیٹ دیا، پانچ سال بعد احتساب کیا جائے ہم نے ملک کیلئے کیا کیا۔
وزیراعظم عمران خان نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 50 لاکھ گھروں کے منصوبے سے لوگوں کو گھر ملنا شروع ہو گئے، دو نئے شہر بنا رہے ہیں، 50 لاکھ گھروں کا ہدف پورا کرلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 18 ویں ترمیم کے بعد اختیارات صوبوں کے پاس ہیں، چاہتے ہیں کہ سندھ حکومت بھی تعمیرات کے شعبے میں دی گئی مراعات سے فائدہ اٹھائے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں قبضہ مافیا کے خلاف گرینڈ آپریشن جاری ہے، اگلے ماہ فوڈ سیکیورٹی کا پورا پروگرام لارہے ہیں، انتہائی غریب افراد کو 7 ہزار سے زائد گھر بنا کر دے دیئے ہیں۔
قبل ازیں وزیراعظم نے نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام کے تحت محنت کش طبقے کو گھر اور فلیٹس الاٹ کرنے کا افتتاح کر دیا۔ عمران خان نے تعمیر شدہ فلیٹس کا معائنہ بھی کیا، پہلے مرحلے میں ایک ہزار آٹھ فلیٹس اور 500 گھر شامل ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ زلفی بخاری اور ان کی ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، 25 سال پرانے منصوبے کو مکمل کر کے حقیقت میں بدلنا بڑی کامیابی ہے، کسی نے نہیں سوچا تھا غریب لوگوں کیلئے گھر بنائے جائیں گے، ہم نے پیچھے رہ جانے والے طبقے کو اوپر لانا ہے، کسی پر احسان نہیں کر رہے، یہ محنت کشوں کا حق ہے، محنت کش کرائے کے مکان میں رہتے تھے، اب کرایہ قسطوں میں جائے گا اور گھر ان کی ملکیت ہو جائے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ گھروں کی تعمیر کیلئے آسان قرض کی فراہمی کا قانون لے کر آئے، شہروں میں مزدور، چھوٹے سرکاری ملازمین کیلئے بھی گھر بنانا ناممکن ہوتا ہے، اس منصوبے میں بینک شامل نہ ہوتے تو ہم یہ کام نہیں کرسکتے تھے، متعلقہ قانون کے عدالت میں زیر التوا ہونے کے سبب اس کام میں تاخیر ہوئی، متعلقہ قانون کو عدالت سے کلیئر ہونے میں 2 سال لگے۔