اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی حکومت نے وفاقی وزیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ کو عہدے سے ہٹا دیا جبکہ ان کی جگہ حماد اظہر لیں گے۔
سینیٹر شبلی فراز نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ وفاقی وزیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ کو عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے، جبکہ قلمدان حماد اظہر کو تفویض کر دیا گیا ہے۔ وہ عمران خان کے ویژن کو لیکر آگے چلیں گے۔
شبلی فراز نے کہا کہ وفاقی وزیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ کو ہٹانے کی بڑی وجہ مہنگائی ہے،حفیظ شیخ کو ہٹانے کا مقصد یہ تھا کہ وزیراعظم صاحب کو غریبوں کی فکر رہتی ہے اور مہنگائی ہو گئی تھی ان کے مستقبل کا کوئی علم نہیں۔ غریب عوام کو ریلیف دینا چاہتے ہیں، کل تک چیزیں فائنل ہو جائیں گی۔
اس سے قبل وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس ہوا، وفاقی کابینہ میں مزید تبدیلیوں کا امکان ہے۔ سینیٹر شبلی فراز، سینیٹر فیصل واوڈا اور تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما عثمان ڈار کی کابینہ میں واپسی ہوگی جبکہ مشیروں میں رد و بدل پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔ شبلی فراز کو پٹرولیم کی وزارت ملنا کا امکان ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم عمران خان کے دوبارہ آفس سنبھالتے ہی کابینہ میں ردوبدل متوقع
ذرائع کا کہنا ہےکہ وفاقی کابینہ میں اتحادی جماعتوں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) اور بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کو بھی نمائندگی دینے پر مشاورت کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ میں ردوبدل کیلئے وزیراعظم عمران خان نے مشاورت مکمل کر لی ہے۔ وزارت اطلاعات، توانائی، ایوی ایشن، اقتصادی امور اور کشمیر کمیٹی میں تبدیلی کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
بعض وزرا اپنے عہدوں سے فارغ ہونگے جبکہ کابینہ میں کچھ نئے چہرے شامل کئے جائیں گے۔ وزیراعظم منگل کی شام تک کابینہ میں تبدیلیوں کا اعلان کریں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ خسرو بختیار اپنے موجودہ عہدے پر نہیں رہیں گے۔ شبلی فراز کو وزارت پیٹرولیم اور ایوی ایشن کی ذمہ داری دی جا سکتی ہے۔ فواد چودھری کو وزیر اطلاعات یا وزیر داخلہ کا قلمدان سونپا جا سکتا ہے۔
خبریں ہیں کہ فواد چودھری وزارت اطلاعات کے ساتھ وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا اضافی چارج چاہتے ہیں جبکہ فرخ حبیب کو وزیر مملکت بنائے جانے کا امکان ہے۔
شہریار آفریدی سے کشمیر کمیٹی کی چیئرمین شپ واپس لے کر فخر امام کو دوبارہ یہ عہدہ دیئے جانے کا امکان جبکہ وزیر اطلاعات و نشریات کو دو الگ حصوں میں تقسیم کرنے کا اصولی فیصلہ کر لیا گیا ہے۔
اطلاعات میں وزیر مملکت اور نشریات میں معاون خصوصی لگایا جائے گا۔ اس کے علاوہ عمر ایوب خان سے بھی توانائی اور پیٹرولیم کی وزارت واپس لیے جانے کا امکان ہے۔
یاد رہے کہ 11 دسمبر 2020ء کو وزیراعظم نے وفاقی کابینہ میں بڑی تبدیلیاں کرتے ہوئے کچھ وزرا کے قلمدانوں میں ردو بدل کیا ہے اور شیخ رشید احمد کو وفاقی وزیر داخلہ کا قلمدن سونپ دیا ہے۔ وفاقی وزیر کے عہدے کا حلف اٹھانے والے ڈاکٹر عبد الحفیظ شیخ کو وفاقی وزیر خزانہ کا قلمدان دیا گیا تھا۔
ان کے علاوہ جن وزرا کے قلمدان میں تبدیلیاں کی گئی ہیں ان میں موجودہ وزیر برائے انسداد منشیات اعظم سواتی کو وزیر ریلوے اور موجودہ وزیر داخلہ بریگیڈیئر (ر) اعجاز شاہ کو وزیر انسداد منشیات کا عہدہ تفویض کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کی 3 سال سے بھی کم مدت کے دوران وفاقی کابینہ میں تیسری مرتبہ بڑی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ اس سے قبل وفاقی کابینہ میں رواں برس اپریل میں تبدیلی کی گئی تھی جس کے تحت خسرو بختیار کو وفاقی فوڈ سیکیورٹی کی وزارت سے ہٹا کر اقتصادی امور، حماد اظہر کو اقتصادی امور کی جگہ وزارت صنعت جبکہ کشمیر کمیٹی کے چیئرمین فخر امام کو وزارت غذائی تحفظ دی گئی تھی۔
قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کی تشکیل کے بعد سے لے کر گزشتہ برس اپریل تک وفاقی وزیر داخلہ کا قلمدان وزیراعظم عمران خان کے پاس ہی تھا تاہم 19 اپریل کو بریگیڈیئر (ر) اعجاز شاہ سے وزیر امور پارلیمان کی وزارت لے کر انہیں وفاقی وزیر داخلہ مقرر کیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ کے تقرر سے قبل شہریار آفریدی وزیر مملکت برائے داخلہ کی ذمہ داریاں بھی انجام دے چکے ہیں تاہم وفاقی وزیر کی تعیناتی کے بعد ان سے یہ عہدہ لے لیا گیا تھا۔
گزشتہ برس اپریل میں ہونے والی تبدیلیوں میں فواد چوہدری سے وزیرِ اطلاعات کا قلمدان لے کر وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی ذمہ داری غلام سرور خان سے وفاقی وزیر برائے پیٹرولیم کا چارج واپس لے کر وزیر ہوابازی کا چارج دیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: وفاقی کابینہ میں ردوبدل، وزیراعظم عمران خان نے مشاورت مکمل کرلی