لاہور: (دنیا نیوز) پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین کی جانب سے منی لانڈرنگ کے الزامات پر فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کو آٹھ سوالوں کے جوابات جمع کرا دئیے ہیں۔
جہانگیر ترین کی جانب سے یہ جوابات جے ڈی ڈبلیو کے سیکرٹری آفس کے ذریعے جمع کروائے گئے ہیں۔ ایف آئی اے یہ جوابات جائزہ لینے کے بعد 22 اپریل کو عدالت میں جمع کروائے گا۔
خیال رہے کہ ایف آئی آنے نے جہانگیر ترین اور علی ترین سے اگست 2020ء میں 8 سوالوں کے جوابات مانگے تھے، جو ابھی تک جمع نہیں کروائے جا رہے تھے۔
ذرائع کے مطابق ایف آئی اے نے جہانگیر ترین سے جے کے فارمز کی تمام مشینری کی اصل رسیدیں، 35 ہزار ایکڑ کے رقبے کے ثبوت، ایم سی بی بینک کی رپورٹ، مشینری، تخمینہ رپورٹ، برطانیہ میں خریدی گئی جائیدادوں کی منی ٹریل جمع کروانے کا کہا گیا تھا۔
ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ جائزہ لیا جائے گا کہ وہ متعلقہ سوالات کے جوابات ہیں یا پھر غیر متعلقہ جوابات دئیے گیے ہیں۔
دوسری جانب جہانگیر ترین کے حامی ارکان اسمبلی کی طرف سے وزیراعظم کو لکھا گیا خط منظر عام پر آ گیا ہے۔ خط میں پی ٹی آئی رہنما کے معاملے کی تحقیقات کیلئے غیر جانبدار ٹیم بنانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی نے حقائق سے آگاہ کرنے کیلئے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کا وقت بھی مانگ لیا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ جہانگیر ترین کے مخالفین ایک منصوبے کے تحت ان کی ساکھ کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے خط میں کہا گیا ہے کہ مخالفین وزیراعظم کو بھی اس ایشو پر گمراہ کر رہے ہیں۔ اس خط پر راجہ ریاض، خواجہ شیراز، سمیع الحسن گیلانی، ریاض مزاری، مبین عالم اعوان اور جاوید ورائچ سمیت چھ ارکان قومی اور ارکان صوبائی اسمبلی کے دستخط موجود ہیں۔