اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت کو دو روز میں آکسیجن سلنڈرز کی قیمت مقرر کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے کہا کہ وزارت صنعت و پیداوار 2 دن میں آکسیجن سلنڈر کی قیمت کا تعین کرے۔
سپریم کورٹ میں کورونا از خود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ پاکستان سٹیل ملز سے آکسیجن کی بڑی مقدار مل سکتی ہے اسے فعال کیا جائے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ پاکستان سٹیل کا آکسیجن پلانٹ 40 سال پرانا، فعال کرنے پر ایک ارب لاگت آئے گی۔
دوران سماعت ڈریپ حکام نے کہا کہ وینٹی لیٹر سمیت کئی آلات ملک میں تیار ہو رہے ہیں۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ غیر رجسٹرڈ آلات اور ادویات کی درآمد کی اجازت کیوں دی۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ ڈریپ اور این ڈی ایم اے کی رپورٹس جمع کرا دی ہیں، 30 اپریل کو حکومت نے غیر رجسٹرڈ ادویات کی درآمد کا این او سی جاری کیا۔
چیف جسٹس نے ایڈوکیٹ جنرل سندھ کی عدم پیشی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت کی رپورٹ میں تعلیم پر 26 سو ملین ڈالرز خرچ کرنے کا کہا گیا ہے، اس خرچ پر تو سندھ کے تمام سکول ہارورڈ اور شرح خواندگی تو 100 فیصد ہونی چاہیے تھی، کراچی پر ہونے والے اخراجات کے مطابق کراچی کو بھی پیرس بن جا نا چاہیے تھا۔
عدالت نے ایڈوکیٹ جنرل سندھ کے پیش نہ ہونے پر وضاحت اور کورونا ک صوررتحال پر اٹارنی جنرل سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت ایک ماہ کیلئے ملتوی کر دی۔