اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ حدیبیہ پیپر ملز کا مقدمہ نئے سرے سے تفتیش کا متقاضی ہے اور اس سلسلے میں متعلقہ اداروں کو تفتیش نئے سرے سے شروع کرنے کی بدایات دی جارہی ہیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ آج وزیر اعظم عمران خان کو قانونی ٹیم نے مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف کے مقدمات کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔
ٹویٹر پر انہوں نے کہا کہ حکومت نے فیصلہ کیا کہ حدیبیہ پیپر ملز کا مقدمہ نئے سرے سے تفتیش کا متقاضی ہے اور اس سلسلے میں متعلقہ اداروں کو تفتیش نئے سرے سے شروع کرنے کی بدایات دی جارہی ہیں۔
فواد چودھری نے کہا کہ حدیبیہ کا مقدمہ شریف خاندان کی کرپشن کا سب سے اہم سرا ہے، اس مقدمے میں لیگی صدر شہباز شریف اور قائد مسلم لیگ ن ، سابق وزیراعظم نواز شریف مرکزی ملزم کی حیثئیت رکھتے ہیں جو طریقہ حدیبیہ میں پیسے باہر بھیجنے کیلئے استعمال ہوا اسی کو بعد میں ہر کیس میں اپنایا گیا۔ اس لئے اس کیس کو انجام تک پہنچانا از حد اہم ہے۔
دوسری طرف پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر میاں محمد شہباز شریف کے خلاف وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو متحرک کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت حکومتی رہنماؤں کا اجلاس ہوا، اجلاس میں اٹارنی جنرل خالد جاوید خان، مشیر داخلہ شہزاد اکبر۔ وزیر اطلاعات فواد چوہدری اور پی ٹی آئی کے سینیٹر علی ظفر شریک تھے۔
اجلاس کے دوران شہباز شریف کا نام بلیک لسٹ سے نکلنے کے بعد مشیر داخلہ شہزاد اکبر کو فوری طور پر لاہور ہائیکورٹ میں اپیل دائر کرنیکی ہدایت کر دی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کیخلاف وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو متحرک کرنے کا فیصلہ کر لیاگیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے عید الفطر کے بعد مشیر داخلہ شہزاد اکبر سے حدیبیہ پیپر ملز کیس پر ورکنگ کر کے رپورٹ پیش کرنے کے احکامات جاری کر دیئے۔
اجلاس کے دوران وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ایف آئی اے ہی حدیبیہ پیپر ملز کیس کے حوالے سے کام کرے۔