نیویارک: (دنیا نیوز) اسلامی تعاون تنظیم کی درخواست پر غزہ کی کشیدہ صورتحال پر غور کے لئے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا ہنگامی اجلاس آج ہوگا۔
وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی اجلاس میں پاکستانی وفد کی سربراہی کریں گے۔ وہ وزیراعظم عمران خان کی خصوصی ہدایت پر فلسطینیوں کی حمایت کیلئے سفارتی مشن پر ہیں۔
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ جمعرات کو ترک، فلسطین اور سوڈانی وزرائے خارجہ کے ہمراہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین کے معاملے کو اٹھائیں گے۔
فلسطین کے حوالے سے جاری سفارتی کاوشوں سے متعلق اہم بیان میں وزیر خارجہ نے کہا کہ فلسطین کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے تناظر میں ہماری کوشش ہے کہ مظلوم فلسطینیوں پر جاری اسرائیلی مظالم رکوانے کیلئے ہم او آئی سی کے پلیٹ فارم کو موثر انداز میں استعمال کریں۔ پاکستان کی خواہش اور کوشش ہے کہ اس مسئلے پر امہ یکجا ہو۔
انہوں نے کہا کہ او آئی سی کے پلیٹ فارم سے ہم جتنی موثر آواز اٹھا سکتے تھے ہم نے اٹھائی۔ انشاء اللہ 20 تاریخ بروز جمعرات ہم اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں اس معاملے کو اٹھائیں گے۔ سوڈانی وزیر خارجہ بھی ہمارے ساتھ نیویارک روانہ ہوں گی۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ جب سے فلسطین کی صورتحال بگڑنا شروع ہوئی ہم نے یورپی ممالک میں مقیم 60 ملین مسلمانوں سے گذارش کی کہ وہ اپنی اپنی حکومتوں پر دبائو ڈالیں،آج بیشتر یورپی ممالک کے دارالحکومتوں میں بڑے بڑے مظاہرے ہو رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ لندن میں دو لاکھ بیالیس ہزار سے زیادہ لوگوں نے فلسطینیوں پر مظالم کے خلاف پٹیشن پر دستخط کر دیئے ہیں تاکہ ایوان نمائندگان میں اس پر بحث ہو سکے۔ یورپ کے باسیوں نے اپنی حکومتوں کی سوچ کو متاثر کیا ہے،آج یورپی یونین کی اعلیٰ نمائندہ نے بھی سیز فائر کا مطالبہ کر دیا ہے۔ سلامتی کونسل میں فلسطین کے معاملے پر یکجہتی کی کاوشوں کو امریکہ کی جانب سے ویٹو کر دیا گیا جبکہ آج امریکہ کے اندر سے فلسطین کے حق میں آوازیں بلند ہو رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ فلسطین کی بگڑتی صورتحال پر منعقدہ او آئی سی ایگزیکٹو کمیٹی کے ہنگامی اجلاس کے حوالے سے سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود کا کردار قابل ستائش ہے
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سعودی عرب اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔ اردن اور مصر بھی سیز فائر کیلئے متحرک دکھائی دیتے ہیں۔ مصر کے وزیر خارجہ سے میری بات بھی ہو چکی ہے اور دوبارہ بھی کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ تشویش اس بات کی ہے کہ فلسطین میں اسرائیلی جارحیت کے باعث ایک انسانی المیہ جنم لے رہا ہے۔ مصر وہ کوریڈور فراہم کرتا ہے جس کے ذریعے حسبِ ضرورت فلسطین میں امدادی سامان کی ترسیل ممکن ہو سکتی ہے۔
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے نیویارک روانگی سے قبل فلسطینی ہم منصب ڈاکٹر ریاض المالکی کے ساتھ ملاقات کی۔ دفتر خارجہ کے مطابق بات چیت کے دوران فلسطین کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیر خارجہ نے اسرائیلی فوج کی جارحیت، مسجد اقصٰی پر حملوں اور فلسطینیوں کی جبراً بے دخلی کی شدید مذمت کرتے ہوئے، معصوم فلسطینیوں بالخصوص بچوں کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ پاکستان، فلسطینی عوام کی اس حق خود ارادیت کی جدوجہد کی حمایت جاری رکھنے کیلئے پر عزم ہے۔
وزیر خارجہ نے فلسطینی ہم منصب کو، عالمی برادری کی توجہ، فلسطین میں جاری اسرائیلی فوج کی جارحیت کی طرف مبذول کروانے اور مسئلہ فلسطین کے پر امن حل کیلئے پاکستان کی سفارتی کاوشوں سے آگاہ کیا۔وزیر خارجہ نے فلسطینی ہم منصب کو وزیر اعظم عمران خان اور پاکستانی قیادت کی جانب سے،حق خود ارادیت کی اس جدوجہد میں مکمل حمایت کا یقین دلایا۔
وزیر خارجہ نے اس مشکل گھڑی میں، پاکستانی قوم کی جانب سے اپنے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔فلسطینی وزیر خارجہ ڈاکٹر ریاض المالکی نے وزیر خارجہ کو فلسطین کی موجودہ صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے، کشیدگی میں لانے کیلئے جاری کاوشوں سے آگاہ کیا۔فلسطینی وزیر خارجہ نے مسئلہ فلسطین کے حوالے سے پاکستان کے واضح، دو ٹوک اور اصولی موقف کو سراہتے ہوئے، علاقائی اور عالمی سطح پر پاکستان کی سفارتی معاونت پر پاکستان کی قیادت اور وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا شکریہ ادا کیا۔