اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کرپشن کے خاتمے اور کروڑوں لوگوں کو غربت سے نکالنے سمیت چین سے بہت کچھ سیکھ سکتا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو کراچی نیوکلیئر پاور پلانٹ ٹو کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کرپشن کے خاتمے اور کروڑوں لوگوں کو غربت سے نکالنے سمیت چین سے بہت کچھ سیکھ سکتا ہے، چین سے تعاون بڑھائیں گے، سی پیک کے تحت صنعتی اور زرعی شعبے میں بھی تعاون کو فروغ دیا جائے گا، پاک چین دوستی کی جڑیں عوام میں گہری ہو رہی ہیں، عوام جانتے ہیں چین ایسا دوست ہے جو ہر مشکل میں ساتھ کھڑا ہوتا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ 11 سو میگا واٹ کا یہ منصوبہ خوش آئند اور اس لحاظ سے بھی بہت اہمیت کا حامل ہے کہ اس سے کلین انرجی پیدا ہوگی، یہ پاکستان جیسے ملک کیلئے بہت اہم ہے کیونکہ ہم گلوبل وارمنگ سے متاثر ہیں جبکہ ہمارا انحصار گلیشئیرز پر ہے جو ہمارے دریائوں کو80 فیصد پانی مہیا کرتے ہیں اگر ہم نے گلیشیئرز کو اسی طرح پگھلنے سے روکنے کیلئے اقدامات نہ کئے تو ہماری آنی والی نسلوں کو پانی اور خوراک کے مسئلے کا سامنا ہوگا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے ماضی میں پانی سے توانائی کے حصول پر اتنی توجہ نہیں دی جتنا پوٹینشل موجود ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ چین کے تعاون سے توانائی کے منصوبوں کی بدولت پاکستان کی افرادی قوت ہنرمند بن رہی ہے اور ٹیکنالوجی کی منتقلی بھی ہورہی ہے، پاور پلانٹس کے منصوبوں پر 40 ہزار چینی کارکنوں نے کام کیا، اس سے ہمیں اپنے لوگوں کو سکھانے میں بھی بڑی مدد ملے گی۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ چین کے ساتھ ہمارا بہت منفرد تعلق ہے، آج جبکہ ہم اپنے سفارتی تعلقات کی 70 ویں سالگرہ منا رہے ہیں تو یہ تعلقات اب عوام کی سطح تک استوار ہو رہے ہیں اور مزید پھل پھول رہے ہیں، ہم دینی لحاظ سے ایک طرف مسلمان ملکوں کے قریب ہیں تو دوسری جانب چین ہمارا ایسا ہمسایہ ہے جس کے بارے میں ہمارے عوام میں یہ سوچ پختہ ہوچکی ہے کہ چین ہر مشکل میں ہمارے ساتھ کھڑا ہوتا ہے،
عمران خان نے کہا کہ چین سے پاکستان کے عوام کی ایک جذباتی وابستگی پیدا ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے چین کے ساتھ تعلقات مزید فروغ پائیں گے اور ہماری خوش قسمتی ہے کہ ہمارا ہمسایہ دنیا میں ترقی کی دوڑ میں بہت آگے نکل گیا ہے اور مزید آگے جارہا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان چین سے بہت کچھ سیکھ سکتا ہے، چین نے اپنے پھیلتے شہروں کو جس طرح سنبھالا اس سے ہم بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں، ہمارے شہر بھی بہت پھیل چکے ہیں، ہم اس سلسلے میں مغرب کی بجائے چین سے زیادہ سیکھ سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ چینی قیادت کو مبارکباد دیتا ہوں کہ انہوں نے اعلان کیا کہ انتہائی غربت کا انہوں نے خاتمہ کردیا، وہ ستر کروڑ لوگوں کو تیس سال میں غربت سے نکال کر اوپر لائے ہیں، ہم نے بھی اپنے عوام کو غربت سے نکالنا ہے جس طرح چین نے کرپشن کے خلاف جنگ کی ہمیں بھی کرنی ہے۔ انہوں نے نچلی سطح کے ساتھ ساتھ اوپر کی سطح پر ہونے والی کرپشن کو ختم کیا اور سوا چار سو بڑے لوگوں کو سزائیں دیں جو وزیر کی سطح کے تھے۔ انہوں نے قانون کی بالادستی قائم کی، ہمارے ملک میں 23 سال سے نیب کا ادارہ کام کر رہا ہے لیکن ہم کرپشن پر قابو نہیں پاسکے کیونکہ ہم نچلی سطح کے لوگوں کو پکڑتے ہیں، کرپشن بڑے لوگوں پر ہاتھ ڈالنے سےختم ہوگی۔
وزیراعظم نے سی پیک، بی آر آئی کے چینی قیادت کے وژن کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور چین کے مابین زرعی شعبے اور اکنامک زونز کے قیام کیلئے تعاون وسعت اختیار کر رہا ہے، ہم زرعی شعبے میں بھی چین سے سیکھنے کے خواہاں ہیں، ہم اپنی زرعی و لائیوسٹاک کی صلاحیت اور پیداوار کو بڑھا سکتے ہیں، اگر ہم اسے دوگنا بھی کرلیں تو اس سے ہمارے مسائل حل ہوسکتے ہیں جبکہ چین کی گائے ہماری گائے سے پانچ چھ گنا زیادہ دودھ دیتی ہے، وزیر اعظم نے بجلی گھر منصوبے میں تعاون کو سراہتے ہوئے سفارتی تعلقات کی سالگرہ کا دن منانے پر مبارکباد دی اور کہا کہ چین سے تعاون کو دونوں ملکوں کے باہمی مفاد میں مزید بڑھایا جائے گا۔