اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسی کے خلاف ایک اور نظرثانی درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے
اس بارے میں وزارت قانون کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ 25 مئی کو سپریم کورٹ آف پاکستان میں کیوریٹیو پیٹیشن دائر کی جس پر رجسٹرار آفس نے کچھ اعتراضات اٹھائے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ کیوریٹیو پیٹیشن جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی نظرثانی درخواست کے فیصلے کے خلاف دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ان اعتراضات کو دور کرنے کے بعد قانونی ضابطہ کار کے تحت دوبارہ پیٹیشن دائر کر دی جائے گی۔
خیال رہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی ودیگر کی جانب سے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ ریفرنس میں سپریم کورٹ سے رجوع کیا گیا تھا۔ صدر مملکت نے ازخود نوٹس دائرہ اختیار کے تحت آئینی درخواست دائر کی۔ 70 صفحات پر مشتمل درخواست میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو فریق بنایا گیا ہے۔
اس کے علاوہ وزیراعظم، وزیر قانون، مشیر داخلہ اور ایف بی آر کی جانب سے بھی درخواستیں دائر کی گئیں۔
سپریم کورٹ رجسٹرار آفس نے درخواستوں پر اعتراض عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک کیس میں دو مرتبہ نظر ثانی نہیں ہو سکتی۔
حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے خلاف 30 روز میں ان چیمبر اپیل فائل کی جائے گی۔
وفاق کی جانب سے دائر درخواستوں میں موقف اپنایا گیا ہے کہ یہ عام نہیں بلکہ کیوریٹیو نظر ثانی درخواستیں ہیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور ان کی اہلیہ سمیت بار کونسلز کی نظر ثانی اپیلوں پر سپریم کورٹ نے ایف بی آر سمیت تمام فورمز پر جاری قانونی کارروائی کو کالعدم قرار دے دیا تھا۔