چارسدہ: (دنیا نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ جب تک ایکشن پلان پر عمل نہیں کیا جائے گا، تب تک پی ڈی ایم کا حصہ نہیں بنیں گے۔ پی ڈی ایم تقسیم کا شکار، ان کا ویژن واضح نہیں ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے ولی باغ چارسدہ میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اے این پی کی بنیاد رکھنے میں میرے دادا کا کردار ہے۔ اے این پی کے ساتھ ہمارا سیاسی، معاشی اور ہر قسم کا تعلق ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ دہشتگردی ہو یا صوبوں کے حق کا معاملہ، پی پی پی اور اے این پی نے ساتھ نبھایا ہے۔ موجودہ حکومت کے سامنے دیوار بن کے مقابلہ کرینگے۔ امن وامان، بجٹ اور ملک کے دیگر معاملات پر دونوں جماعتیں مل کر بیٹھیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم پی ڈی ایم کا حصہ ہوتے تو اچھا ہوتا، جو ایکشن پلان تیار کیا گیا تھا، پی ڈی ایم نے اس پر عملدرآمد کرنا چھوڑ دیا تھا، اس لیے راہیں جدا کیں۔ اگر پی ڈی ایم متفقہ طور پر منظور ہونے والی 10 جماعتوں کے ایکشن پلان پر عملدرآمد کرے تو پھر سوچا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ خارجہ پالیسی کے حوالے سے موجودہ حکومت کی کارکردگی غیر سنجیدہ ہے۔ افغانستان میں امن لانے میں پاکستان کردار ادا کر سکتا ہے۔ سلالہ ائیر بیس واقعے کے بعد ہماری حکومت نے امریکہ کا بیس بند کیا تھا۔
اس سے قبل بلاول بھٹو زرداری خاتون رہنما بیگم نسیم ولی کی وفات کی تعزیت کیلئے ولی باغ چارسدہ پہنچے، جہاں اے این پی قائدین نے ان کا استقبال کیا۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، مرکزی ترجمان فیصل کریم کنڈی، نیر بخاری، فرحت اللہ بابر، روبینہ خالد، صوبائی صدر ہمایوں خان اور دیگر پی پی پی قائدین بھی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ تھے۔