اسلام آباد: (دنیا نیوز) قومی اسمبلی میں آج پھر ہنگامہ آرائی دیکھنے میں آئی، حکمران جماعت تحریک انصاف کے رکن علی نواز اعوان نے گرما گرمی کے بعد لیگی رہنما شیخ روحیل اصغر کو کتاب دے ماری، قریب کھڑے ساتھیوں نے دونوں کے درمیان بیچ بچاؤ کرایا۔
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف کی تقریر شروع ہوتے ہی ایوان میں حکومتی بنچوں سے شور شرابا شروع ہو گیا، حکومتی ارکان نشستوں پر کھڑے ہو گئے۔
وفاقی وزرا شاہ محمود قریشی اور فواد چودھری بھی نعرہ بازی کرنے والوں میں شریک تھے۔ اس موقع پر ن لیگی ارکان نے اپوزیشن لیڈر کے گرد حصار بنا لیا۔ سپیکر اسد قیصر نے تمام اراکین کو تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے شور شرابہ نہ کرنے کی سخت تلقین کی لیکن وہ بھی صورتحال کو کنٹرول کرنے میں ناکام رہے، جس کے بعد انھیں اجلاس بیس منٹ کیلئے ملتوی کرنا پڑ گیا۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کی تقریر سے حکومتی بنچوں میں آگ لگ گئی ہے۔ انہوں نے بجٹ دستاویزات جھوٹ کا پلندہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اہداف بارہ سے پندرہ فیصد مہنگائی کی بنیاد پر بنائے گئے، وزیر خزانہ بتا دیں کیا بجٹ سے مہنگائی کم ہوگی؟
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا اپوزیشن اراکین کو وارننگ دیتے ہوئے کہنا تھا کہ بجٹ پر تنقيد حزب اختلاف کا حق ہے لیکن مہذب طريقہ اختیار کیا جائے، اپنی بات کريں اور حکومتی موقف نہ سنيں، يہ مناسب نہيں، اگر اپوزيشن ہماری نہيں سنے گی تو ہم بھی ان کی نہيں سنيں گے۔