لاہور: (دنیا نیوز) لاہور میں انتہائی خطرناک بھارتی وائرس ڈیلٹا کے پھیلاؤ کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ شہر میں اس موذی مرض کے کیسز رپورٹ ہونے لگے ہیں۔
صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے لاہور میں ڈیلٹا وائرس کیسز کی تصدیق کر دی ہے۔ محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ نے دو روز قبل مشتبہ نمونے لیے تھے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مشتبہ نمونے میو، سروسز اور جناح ہسپتال کے مریضوں سے لیے گئے۔
ذرائع کے مطابق ڈیلٹا وائرس کی تشخیص محکمہ صحت کی لیبارٹریز میں کی گئی ہے۔ ڈیلٹا وائرس پھیلنے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ بھارتی وائرس کی شہر میں موجودگی درست ہے۔ یہ بھارتی وائرس بہت تیزی سے پھیلتا ہے۔ اس سے بچاؤ کا واحد حل ویکسین اور ایس او پیز پر عملدرآمد ہے۔
اس سے قبل ایک تقریب سے خطاب میں ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ پاکستان اس وقت کورونا کی چوتھی لہر سے گزر رہا ہے۔ دنیا میں کورونا وائرس تیزی کے ساتھ اپنی شکلیں بدل رہا ہے۔ کورونا کی چوتھی لہر کے دوران ڈیلٹا ویرئینٹ پھیلنے کا خطرہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب نے کورونا پر قابو پانے کیلئے بروقت اقدامات اٹھائے ہیں۔ پوری دنیا نے کورونا پر قابو پانے کیلئے پاکستان کی کاوشوں کو سراہا ہے۔ این سی او سی جیسے اہم ادارے کے قیام نے کورونا پر قابو پانے میں بنیادی کردار ادا کیا۔ این سی او سی نے انتظامی اور تکنیکی حوالوں سے کورونا کے خلاف جنگ میں بہترین قیادت کی۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور پنجاب کی عوام نے پورے جذبے اور ہمت سے کورونا کی پہلی تینوں لہروں کا مقابلہ کیا ہے۔ کورونا کی تیسری لہر نے پنجاب کی عوام کو پہلی اور دوسری لہر کی نسبت زیادہ متاثر کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کورونا کی تیسری لہر کے دوران اموات کی شرح پہلی اور دوسری لہر کی نسبت قدرے زیارہ رہی۔ کورونا کی چوتھی لہر کے دوران پنجاب کی عوام کو ماضی کی نسبت زیادہ احتیاط کرنی ہوگی۔ وزیر صحت نے کہا کہ پنجاب میں ویکسینیشن کا دائرہ کار وسیع کر دیا گیا ہے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ پنجاب میں روزانہ کی بنیاد پر ساڑھے تین لاکھ سے زائد افراد کی ویکسینیشن کو یقینی بنا رہے ہیں۔ کورونا کا واحد حل ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد اور ویکسینیشن میں مضمر ہے۔ پنجاب میں 25 بائیو سیفٹی لیبز کا قیام انتہائی اہم تھا۔ کورونا کی زیادہ سے زیادہ ٹیسنگ ہی کورونا کو روکنے کا موثر طریقہ ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اللہ پاک کے کرم سے کورونا نے پڑوسی ممالک کی نسبت پاکستان کو بہت کم نقصان پہنچایا ہے۔ کورونا کی چوتھی لہر پر بھی قابو پا لیں گے۔