اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فواد چودھری نے سابق وزیراعظم میاں نواز شریف سے افغان مشیر کی ملاقات پر شدید تحفظات اور شکوک شہبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سب کچھ بہت افسوسناک ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چودھری نے کہا کہ ہم نواز شریف کی افغان مشیر سے ملاقات پر حیران ہیں، دونوں لندن میں ایک دوسرے کیساتھ ملے، سابق وزیراعظم ایسے شخص سے ملے جس کے بھارت سے تعلقات ڈھکے چھپے نہیں ہیں۔ پاکستان مخالف افغان باشندے نے نواز شریف سے ملاقات کے بعد بھارتی خفیہ اہلکاروں سے بھی ملاقات کی۔
وفاقی وزیر نے سوال اٹھایا کہ کیا نواز شریف نے ملاقات سے پہلے حکومت یا اپنی جماعت کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے قائدین کو آگاہ کیا؟ یہ سب کچھ بہت افسوسناک ہے۔ ملاقات کے آڈیو ٹرانسکرپٹ عوام کے سامنے آنے چاہیں۔
فواد چودھری کا کہنا تھا کہ افغان عہدیدار حمد اللہ محب اور امر اللہ صالح کے خاندان بیرون ملک مقیم ہیں۔ حمد اللہ محب نے پاکستان کے خلاف جس نفرت انگیز اور غلیظ زبان کا استعمال کیا وہ دہرائی نہیں جا سکتی۔
انہوں نے کہا کہ اس ملاقات سے شکوک وشہبات پیدا ہوتے ہیں، مسلم لیگ (ن) کو وضاحت دینی چاہیے کہ کن کن لوگوں کو ملاقات کا علم اور اس کا ایجنڈا کیا تھا۔ اس ملاقات کی آڈیو پاکستانی میڈیا کے ساتھ شیئر کی جائے۔ امر اللہ صالح اور حمد اللہ محب پاکستان کے خلاف پروپگنڈا کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) حمد اللہ محب اور نواز شریف کی ملاقات کی آڈیو ٹرانسکرپٹ قوم کے سامنے رکھے۔ امر اللہ صالح اگر بیس سال تک اقتدار میں رہنے کے بعد بھی اپنے ملک کو استحکام نہیں دے سکے تو انہیں اپنا محاسبہ کرنا چاہیے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہم نے نواز شریف سے سوال پوچھے ہیں، انھیں ان کا جواب دینا چاہیے۔ نواز شریف غدار ہے یا نہیں، یہ فیصلہ عوام کریں گے۔