اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر الیکشن میں بدترین شکست کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری اور پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کو سیاست چھوڑ دینی چاہیے۔ن لیگ اور پیپلز پارٹی کو چاہیے کہ وہ مریم نواز اور بلاول بھٹو سے کشمیر الیکشن شکست پر استعفیٰ لے لیں۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وفاقی وزیر برائے کشمیر افیئر علی امین گنڈا پور کے ساتھ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چودھری کا کہنا تھا کہ مریم نواز کے بیانیے کی وجہ سے ن لیگ کو بری شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ لیگی نائب صدر کے بیانیے کو کشمیری عوام نے مسترد کر دیا ہے۔ ن لیگ کی لیڈر شپ مسلسل اداروں کو فوج کو تنقید کا نشانہ بنا رہی تھی۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کشمیر کی سیاست پاکستان کی سیاست ساتھ ساتھ چلتی ہے۔ پیپلز پارٹی کا پاکستان کی طرح کشمیر میں بھی کوئی حال نہیں رہا۔ 2023 میں سندھ میں پیپلز پارٹی کا یہی حال ہو گا۔ سندھ میں پیپلز پارٹی کی یہ آخری حکومت ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے تحریک انصاف کے تمام امیدواروں کو مبارکباد دی ہے۔ تحریک انصاف کو تاریخی کامیابی ملی ہے۔ تاریخی کامیابی کے بعد دھاندلی کا بیانیہ تو اپنے آپ مر جاتا ہے۔ لوگوں کو انتخابی عمل پر اعتماد ہے۔
فواد چودھری کا کہنا تھا کہ کشمیریوں نے ووٹ دیکر مقبوضہ کشمیر کی تحریک کو جلا بخشی ہے۔ بھارت جب تک 5 اگست کے اقدام کو واپس نہیں لے گا کوئی بات نہیں کی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ بلاول اور مریم کو اپنی شکست تسلیم کرنی چاہیے، مریم نواز کس منہ سے اتنی بڑی شکست کے بعد نائب صدر اور بلاول پارٹی چیئرمین ہیں، آزاد کشمیر الیکشن میں بدترین شکست کے بعد بلاول اور مریم نواز کو سیاست چھوڑ دینی چاہیے۔ پتہ نہیں پیپلز پارٹی نے ترقی کی یا ن لیگ بیٹھ گئی، سابق وزیراعظم نواز شریف کی افغانستان کے نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر کے ساتھ ملاقات نہ ہوتی تو شاید انکے لیے بہتر ہوتا، ن لیگ کی لیڈر شپ کو نواز شریف کی ملاقات پر آگاہ کرنا چاہیے۔ ن لیگ کو نواز شریف کو نوٹس دینا چاہیے۔
وفاقی وزیر برائے کشمیر افیئر علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ عمران خان بطور سفیر مقبوضہ کشمیر کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ کشمیر کی 72 سال کی احساس محرومی کا ازالہ کر رہے ہیں۔ تحریک انصاف کشمیر میں ڈیلیور کر کے ان کے مقصد کو آگے بڑھائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ پہلے ہی بتا دیا تھا اپوزیشن جماعتیں الیکشن کو سبوتاز کرنا چاہتی ہیں۔ جن کی جانیں گئیں اس کا ازالہ کیا جائے گا۔ پارٹی قیادت کی میٹنگ میں کشمیر کے وزیراعظم اور کابینہ کا فیصلہ کیا جائے گا۔ اس حوالے سے کوئی ٹائم فریم نہیں دے سکتا۔ میرے تحفظات ہیں کہ میرے ساتھ زیادتی کی گئی ہے، کل الیکشن کمشن نے بلایا میرا وکیل پیش ہوگا،