وزیر آباد: (دنیا نیوز) وزیر آباد کی مقامی عدالت نے گرفتار لیگی رہنما عطاء تارڑ اور 3 لیگی کارکنوں کی ضمانت منظور کرتے ہوئے رہائی کا حکم دے دیا۔
گزشتہ روز آزاد کشمیر الیکشن کے سلسلہ میں علی پور چٹھہ کے ایک پولنگ اسٹیش پر ن لیگ اور پی ٹی آئی کے دو متحارب گروپوں میں جھگڑا ہوا تھا، جس میں پولیس نے 12 لیگی کارکنوں کو گرفتار کر لیا۔ کارکنوں کی رہائی کے لیے ڈپٹی سیکرٹری جنرل عطاء اللہ تارڑ اور دیگر لیگی رہنما انہیں چھڑوانے تھانے پہنچ گئے، جہاں ان کا ایس ایس پی انویسٹی گیشن سید علی اور ایس ایچ او کے ساتھ جھگڑا ہوا۔
تھانے سے باہر نکالے جانے پر عطاء تارڑ اور لیگی رہنماؤں اور کارکنوں نے سڑک پر دھرنا دے رکھا تھا، جس کے نتیجہ میں پولیس نے عطاء تارڑ سمیت 60 ملزمان کے خلاف سرکاری افسران کے ساتھ مزاخمت، کار سرکار میں مداخلت، روڈ بلاک، سنگین نتائج کی دھمکیاں سمیت دیگر دفعات کے تخت مقدمہ درج کر کے عطاء تارڑ اور تین لیگی کارکنوں کو گرفتار کر لیا تھا۔
پولیس نے آج عطاء تارڑ اور گرفتار تین لیگی کارکنوں کو وزیر آباد جوڈیشل مجسٹریٹ آصف خان کی عدالت میں پیش کیا، جہاں مسلم لیگ نواز کے وکلاء نے ضمانت کے لیے مچلکے پیش کیے۔ عدالت نے عطاء تاڑر اور تین لیگی کارکنوں کی ضمانت منظور کر لی۔ علاقہ مجسٹریٹ نے عطاء تارڈ کی ضمانت پر رہائی کا حکم دے دیا۔
عدالت سے باہر آنے پر لیگی کارکنوں نے عطاء تارڈ پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں اور نعرے بازی کی۔ اس موقع پر عدالت کے باہر اور وزیر آباد جوڈیشل کمپلیکس میں پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی۔