آزاد کشمیر الیکشن نتائج مسترد، ن لیگ کا پاکستان اور بیرون ملک تحریک چلانے کا اعلان

Published On 29 July,2021 07:54 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان مسلم لیگ ن نے آزاد کشمیر الیکشن کے نتائج کو مسترد کرنے کے بعد پاکستان اور بیرون ملک بھرپور احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کا آزاد کشمیر الیکشن نتائج سے متعلق اجلاس اختتام پذیر ہو گیا، اجلاس کے اختتام پر اعلامیہ جاری کردیا گیا۔

اعلامیہ کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن 25 جولائی کے انتخابی نتائج کو مسترد کرتی ہے، ن لیگ آزادکشمیر پاکستان بھر اور بیرون ملک بھرپور احتجاجی تحریک چلائے گی۔ 

جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم پاکستان عمران خان نے ذاتی طورپر آزادکشمیر کے انتخابات میں مداخلت کی، ہر سطح پر بھرپور مزاحمت کی جائے گی، وفاقی حکومت اور دیگر اداروں کی کھلی مداخلت کی بنا پر انتخابی نتائج کومسترد کرتے ہیں، ان نتائج سے قومی و بین الاقوامی طور پر مسئلہ کشمیرکمزور اور پاکستان کے موقف کو نقصان پہنچا، کھلی دھاندلی کے خلاف قوت سے تحریک چلائی جائیگی۔ تحریک مرحلہ وار، حلقہ جات پاکستان اور تارکین وطن کشمیریوں تک پھیلائی جائیگی۔

اجلاس میں قرارداد بھی منظور کی گئی، قرار داد کے مطابق دھاندلی کے خلاف عوام کے تعاون سے قومی اوربین الاقوامی سطح پر جدوجہد جاری رکھے گی، الیکشن کمیشن آزادکشمیر کی ناقص کارکردگی اور انتظامی کمزوری کی بھی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ دھاندلی کے شواہد کو میڈیا کے سامنے لانے کے لیے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دی جائیگی۔

سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ ن کے نائب صدر شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ آزادکشمیر کے لوگوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے بدترین دھاندلی کا مقابلہ کیا، ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا ہے، چپ کسی صورت نہیں بیٹھیں گے، آزادکشمیر کی قیادت کے ساتھ ملکر لائحہ عمل طے کرینگے، جن لوگوں نے جماعتی ٹکٹ ہولڈرز کی خلاف ورزی کی، انہیں کسی صورت واپس نہیں لیں گے۔

وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت کا موازنہ 73 سالوں کی کسی بھی حکومت سے کرلیں، دیکھ لیں ہم نے تاریخ ساز کامیابیاں حاصل کیں، خزانہ بھراہوا ہے، پارٹی ٹکٹ ہولڈرز کی مخالفت کرنے والوں پر جماعت کے دروازے بند کر دیے گئے ہیں۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ملک ایک فیصلہ کن موڑ پر کھڑا ہے اور مسلم لیگ ن درست سمت میں ہے، ملک کی حالت بدلنی ہے تو اداروں کو اپنی حدود میں رہنا ہوگا۔
 

Advertisement