کراچی: (دنیا نیوز) سندھ کابینہ نے کے ایم سی سے 29 ایکڑ سلاٹر ہاؤس بھینس کالونی کی زمین واپس لے لی۔ وزیر اعلی سندھ نے دوران ڈیوٹی انتقال کر جانے والے ملازمین کی تنخواہ ریٹائرمنٹ کی عمر تک جاری رکھنے کیلئے طریقہ کار وضع کرنے کی ہدایت کر دی۔
وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت ہونے والے صوبائی کابینہ کے اجلاس میں ترقیاتی کاموں کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ وزراء اپنے محکموں کے ترقیاتی کاموں کو بروقت مکمل کراوئیں، رفتار اور افادیت کو چیک کرتے رہیں۔
سندھ حکومت سلاٹر ہاؤس کے لیے کے ایم سی کو کسی اور مقام پر اراضی دے گی۔ اب مزکورہ جگہ پر بی آر ٹی ریڈ لائن کے لئے بائیو گیس پلانٹ لگایا جائے گا۔
کابینہ نے پبلک فنانشل منیجمنٹ ریفارم اسٹریٹیجی کی منظوری دے دی، جس کی خصوصیات میں پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کے منصوبےپر عملدرآمد نگرانی اور تخمینہ شامل ہیں۔
کابینہ اجلاس میں ڈی سیز کوٹہ کی منظوری دے کر صوبائی وزراء پر کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ کمیٹی ایسے مالی پیکج تجویز کرے گی، جس سے انتقال کرنے والے ملازمین کی فوری مالی مدد مہیا کی جا سکے۔ سیڈ کارپوریشن ایکٹ کا جائزہ لینے کے لئے صوبائی وزراء پر مشتمل کمیٹی بھی قائم کر دی گئی۔