اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے تہلکہ خیز انکشاف کرتے ہوئے بتایا ہے کہ داسو حملے کی کڑیاں انڈیا اور افغانستان کی خفیہ تنظیموں را اور این ڈی ایس سے مل رہی ہیں۔
اسلام آباد میں ایک اہم پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ داسو واقعہ میں سمگل شدہ گاڑی استعمال کی گئی۔ تحقیقات میں پتا چلا کہ ان کا ٹارگٹ داسو نہیں بلکہ دیامر بھاشا ڈیم تھا۔ یامر بھاشا ڈیم کو نشانہ بنانے میں کامیابی نہ ہونے پر داسو کو نشانہ بنایا گیا۔ داسو واقعہ میں افغانستان کی سرزمین کو استعمال کیا گیا۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ داسو واقعہ کے بعد چین اور پاکستان نے نئےعزم کا اظہار کیا کہ ہم نے مل کر بزدلانہ کارروائیوں کا مقابلہ کرنا ہے۔ داسو واقعہ کی تحقیقات سے چین مطمئن ہے۔ ایسے واقعات ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتے۔ پاکستان کے چین سے تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ کچھ فائنڈنگ ہے، وہ میڈیا کے ساتھ شیئر کر رہے ہیں۔ نتائج تک پہنچنے کے لیے 36 سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کو چیک کیا گیا۔ جہاں واقعہ رونما ہوا، موقع سے ایک انگوٹھا، ایک انگلی اور باڈی پارٹس ملے۔ خیال ہے یہ خود کش بمبار کا انگوٹھا اور انگلی ہو سکتی ہے۔
انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ تمام پراجیکٹس کی سیکیورٹی کو مزید بہتر کریں گے۔ پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے پراجیکٹس جاری رہیں گے، انھیں بروقت مکمل کیا جائے گا۔