کراچی: (دنیا نیوز) سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ نے سپریم کورٹ اورنیب سے مطالبہ کیا ہے کہ تھرپارکر کے آر او پلانٹ میں اربوں روپے کی کرپشن پر نوٹس لیکر وزیراعلیٰ سندھ، ڈی جی سازدا، وزیر پبلک ہیلتھ کو گرفتار کیا جائے۔
ترجمان کی جانب سے جاری کردہ بیان مین حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ 750 آر او پلانٹس میں 622 پلانٹ لگائے گئے، 228 پلانٹس مشینری سمیت غائب ہیں، 400 آر او پلانٹس خراب ہو کر بند ہو گئے، مرمت کے نام پر بھی اربوں روپے جاری کیے گئے، 750 آر او پلانٹ کے پیسے کام مکمل ہونے سے پہلی ہی پاک اوئیسس کمپنی کو ادا کردیے گئے، آر او پلانٹ بند مگر فیول کی مد میں بھی پیسے وصول کیے جارہے ہیں، 700 ملازمین کو کئی ماہ سے تنخواہیں جاری نہیں کی گئی، تھرپارکر کے لوگ پانی غذائی قلت علاج جیسے مسائل کا شکار ہیں، یزید کے پیروکار حکمرانوں نے تھرپارکر کو کربلا بنادیا ہے۔
حلیم عادل شیخ نے کہا کہ تھر باسیوں کی بددعائیں بلاول زرداری اور مراد علی شاہ سے حساب ضرور لیں گی، وفاق نے تھرپارکر میں صحت کارڈ جاری کیے مگر معیاری ہسپتال موجود نہیں، موبائل میڈیکل یونٹس وزیراعلیٰ کے حلقے اور کراچی میں انتخابات میں استعمال ہورہے ہیں، آراو پلانٹ کے معاملے پر نیب اور عدالت میں جائیں گے۔