اسلام آباد: (دنیا نیوز) کرپشن کے خاتمے، ڈوبتی معیشت کو سہارا دینے کا نعرہ لگا کر عمران خان کی قیادت میں بائیس سالہ جدوجہد کے بعد اقتدار میں آنیوالی تحریک انصاف کی حکومت کے وفاق میں تین برس ہوگئے۔
حکومت سنبھالنے کے بعد پی ٹی آئی حکومت نے غربت ، بیروزگاری اور مہنگائی کے خاتمے پر توجہ مرکوز کی۔ وزیر اعظم عمران خان نے اپنے منشور میں پچاس لاکھ گھر اور ایک کروڑ نوکریاں دینے کا اعلان تو کر دیا مگر تین سال بعد بھی اس وعدے کی تکمیل حکومت کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے۔
حکومت نے نیا پاکستان کامیاب نوجوان، احساس کفالت، پناہ گاہ اور انصاف صحت کارڈ جیسے منصوبے شروع کئے۔ یکساں نصاب تعلیم، فاٹا کا خیبرپختونخوا میں انضمام، جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ اور کرتار پور راہداری جیسے منصوبوں سے خوب داد سمیٹی۔ موسمیاتی تبدیلیوں پر قابو پانے کے لئے دس بلین ٹری منصوبہ بھی دنیا میں توجہ کا مرکز رہا۔ ملک تاریخ میں بڑے پیمانے پر شجرکاری کا آغاز بھی کیا گیا۔
حکومت کے قیام کے ڈیڑھ سال بعد ہی دنیا بھرمیں کورونا جیسی خطرناک وبا پھوٹ پڑی۔ وزیراعظم کی اسمارٹ لاک ڈاؤن پالیسی سے پاکستان کی معیشت نقصان سے بچ گئی۔ حکومت کی کوششوں سے پاکستان ٹیکسٹائل انڈسٹری کو بھی معاشی پالیسیوں سے فروغ ملا، لوگوں کی ویکسی نیشن میں حکومت نے قابل تعریف اقدامات کئے، تقریبا ساڑھے چار کروڑ افراد کو ویکسین بھی لگا دی گئی۔
پی ٹی آئی حکومت نے 3 سال میں خارجی محاز پر بھی کامیابیاں سمیٹی۔ مسئلہ کشمیر کا ہر عالمی فورم پر پرچار کیا، اسلامو فوبیا کامقابلہ کیا اور افغان امن عمل میں مصالحتی کردار ادا کیا۔ بیرون ملک پاکستانیوں کی جائیدادوں پر قبضہ مافیا کے خلاف آپریشن کیے۔ 90 لاکھ پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے لیے الیکڑانک ووٹنگ سسٹم کے قیام کا عمل جاری ہے۔ پاکستان سٹیزن پورٹل کا قیام بھی عمل میں لایا گیا جہاں شہریوں کی شکایات کی دادرسی ہو رہی ہے۔
دوسری جانب معاشی محاذ پر حکومت کو تنقید کا سامنا ہے۔ حکومت عوام کو کوئی بڑا ریلیف نہ دے سکی۔ کمر توڑ مہنگائی اور بے روز گاری نے لوگوں کو پریشان کر دیا۔ آٹا، گھی، چینی اور دیگر اشیائے خورو نوش کے قیمتیں بھی کئی گنا بڑھ گئیں۔ بجلی، گیس اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگیا۔ یوٹیلٹی اسٹورز پر سبسڈائز اشیا کی قیمتیں بھی بڑھ گئیں۔
سیاسی محاذ پر پی ڈی ایم نے حکومت کو ٹف ٹائم دیا۔ مولانا فضل الرحمان کا اسلام آباد مارچ ہو یا پی ڈی ایم کے شہر شہر جلسے، حکومت کے لئے مشکلات کا باعث بنے رہے۔ مسلم لیگ ن کے سربراہ نواز شریف علاج کے لئے بیرون ملک چلے گئے جبکہ سابق صدر آصف علی زرداری، شہباز شریف سمیت دیگر اپوزیشن رہنما عدالتوں اور جیلوں کے چکر لگاتے رہے۔ سیاسی اور معاشی مشکلات کے باوجود پی ٹی آئی نے گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر الیکشن میں کامیابی بھی حاصل کی۔