ملتان: (دنیا نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ حکومت کیخلاف لانگ مارچ کی فل تیاری ہے، اپوزیشن جیسے ہی تیار ہوئی عدم اعتماد تحریک کامیاب ہو جائے گی۔
ملتان میں سینئر صحافیوں کے ساتھ ملاقات کے دوران پیپلز پارٹی کے چیئر مین کا کہنا تھا کہ آر ٹی ایس چلا نہیں سکتے اور اٹھارہ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ والے ملک میں الیکٹرانگ ووٹنگ کیسے ہو گی جس کے حوالے سے تحفظات ہیں، اسی لیے یکطر فہ آرڈیننس نہیں مانیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف قائد حزب اختلاف کا کردار آدا نہیں کر سکے اور پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے بھی ہم سے ہی استعفے مانگنے شروع کر دئیے جس کی وجہ سے اپوزیشن کے اتحاد میں دراڑیں پڑیں، جب بھی شہباز شریف کا بیان آیا پیچھے سے آواز آئی یہ اُن کا ذاتی فیصلہ ہے، پارٹی صدر کی حیثیت سے ان کا فیصلہ حتمی ہونا چاہیے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال میں پیپلز پارٹی ہی پہلے پنجاب اور پھر قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد لائے گی۔ ملک میں غیر جمہوری نظام مسلط کیا گیا جس کی وجہ سے معاشی حالات خراب ہونے پر پہلے میاں صاحب نے لوگوں سے روزگار چھینا اور اب وزیراعظم عمران خان بیروزگاری بڑھا رہے ہیں اور اسی لیے عوام انتخابات میں پیپلز پارٹی کا بھرپور ساتھ دیں گے جس سے نہ صرف وفاق بلکہ پنجاب میں بھی بڑی تعداد میں نشستیں جیتیں گے۔
اس موقع پر پی پی چیئر مین نے مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے حکومتی پالیسوں کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلیے خارجہ پالیسی پر بھی نظر ثانی کا مطالبہ کیا۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افغانستان میں طالبان کی حکومت بنی نہیں اسی لیے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) میں افغانستان کی انٹری کی باتیں قبل از وقت ہیں بلکہ داسو سےکوئٹہ تک حملوں کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے جس کی وجہ سے سی پیک کو مزید محفوظ بنانے کی ضرورت ہے، نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے کوئی کنفیوژن نہیں ہو نا چاہیے ۔