لاہور: (دنیا نیوز) حکومت کے تین سالوں میں شہریوں کی جان پر بن آئی۔ اشیائے ضروریہ کی ہر روز بڑھتی قیمتوں سے نوبت فاقوں تک آن پہنچی۔ شہری کہتے ہیں اب تو حکومت کی اس بے حسی پر صرف ماتم ہی کیا جا سکتا ہے۔
تحریک انصاف حکومت کے تین سال، مہنگائی کا منہ زور گھوڑا بے لگام ہو گیا، اشیائے ضروریہ اب شہریوں کی پہنچ میں نہ رہیں۔ ادارہ شماریات کے مطابق 2018 میں چینی کی قیمت 51 روپے 52 پیسے تھی جو اب 107 روپے 11 پیسے فی کلو تک جا پہنچی ہے۔ آٹے کا 20 کلو کا تھیلا 771 روپے سے 1280 روپے، گھی کی فی کلو قیمت 150.19 سے بڑھ کر 342.66 روپے جبکہ مرغی کی فی کلو قیمت 122.81 سے بڑھ کر 214.47 روپے کلو ہوچکی۔ تازہ دودھ 26 روپے 32 پیسے فی لٹر، دہی 27 روپے 60 پیسے کلو جبکہ انڈے 74 روپے 23 پیسے فی درجن مہنگے ہوئے۔
دال روٹی کا محاورہ بھی ہوا پرانا، دال مونگ 250 روپے فی کلو ، دال ماش 270 روپے ، لال لوبیہ 260 روپے ، دال مسور 180 روپے جبکہ دال چنا 160 روپے فی کلو تک جا پہنچی ہے۔
شہری دکانوں کا رخ تو کرتے ہیں لیکن ہر روز اشیائے خوروونوش کے نئے دام سن کر اکثر خالی ہاتھ ہی واپس لوٹ جاتے ہیں۔