پشاور: (دنیا نیوز) خیبرپختونخوا میں سزاؤں کا تعین اور ان میں کمی سے متعلق قانون سازی کرلی گئی۔ سزائیں دینے کے لیے حکومت قواعد و ضوابط ترتیب دے گی۔ قانون کا اطلاق ماتحت عدالت کی جانب سے دی جانیوالی سزاؤں پر ہوگا۔
صوبے میں سینٹینسنگ بل 2021 منظور کرلیا گیا، جس کے تحت سزاؤں کو سنائے جانے کے موقع پر مجرم کی عمر، برتاؤ اور دیگر امور کو مد نظر رکھا جائیگا۔ شدت پسندی، ریاست کے خلاف سرگرمیاں، مذہبی منافرت پھیلانے سمیت دیگر سنگین جرائم کی پاداش میں ملزمان کو سزائیں دینے کے لیے حکومتی قواعد و ضوابط پر عملدرآمد لازمی ہوگا۔ معاون خصوصی کامران بنگش نے کہا ہے کہ اقدام سے عدالتوں پر بوجھ کم ہوگا۔
بل کے تحت ماتحت عدلیہ کو بھی پابند بنایا جائیگا کہ حکومت کی جانب سے مرتب کردہ ہدایت پرعملدرآمد کرے۔ ایک کونسل کا قیام بھی عمل میں لایا جائیگا جو سزاؤں سے متعلق قوانین پر عملدرآمد اور عوام میں آگاہی پیدا کرے گی۔ قانونی ماہرین نے بھی نئے قانون سے متعلق ملے جلے رد عمل کا اظہار کیا۔
قانون کے ذریعے 6 ماہ سے 25 سال قید کے حوالے سے 4 زونز بنائے ہیں اور ہر ایک کے حوالے سے الگ الگ گائیڈ لائنز مرتب کی جائینگی۔