پشاور: (دنیا نیوز) خیبرپختونخوا میں قیدیوں اور حوالاتیوں کو رکھنے کے لئے 28 اضلاع میں صرف 14 ڈسٹرکٹ جیل موجود ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ 14 اضلاع میں جیلوں کا نام و نشان تک نہیں، 7 ضم قبائلی اضلاع میں 15 سب جیل قائم ہیں۔
خیبرپختونخوا میں قیدیوں اور حوالاتیوں کو رکھنے کے لئے 28 بندوبستی اضلاع میں سے 14 اضلاع میں جیلوں کا نام و نشان تک نہیں، صرف 14 اضلاع کے ڈسٹرکٹ جیلوں میں بھی گنجائش سے زیادہ قیدی اور حوالاتی موجود ہیں۔ پشاور سینٹرل جیل میں سب سے زیادہ 3 ہزار سے زائد اور چترال جیل میں سب سے کم 82 قیدی موجود ہیں۔
صوبے کے مختلف اضلاع کی جیلوں میں سینٹرل جیل پشاور میں 319، ڈیرہ اسماعیل خان 90، بنوں 279، مردان 103، کوہاٹ 495، تیمرگرہ 129، لکی مروت 147 اور سوات جیل میں 260 اضافی قیدی رکھے گئے ہیں۔
صوبائی حکومت نے بھی جیلوں میں گنجائش سے زیادہ قیدی ہونے کا اعتراف کیا ہے۔ معاون خصوصی شفیع اللہ کا کہنا ہے کہ کوہاٹ میں جیل بن رہی ہیں جہاں قیدیوں کو منتقل کیا جائے گا۔ صوبے کے 7 ضم قبائلی اضلاع میں بندوبستی اضلاع سے بھی زیادہ 15 سب جیل قائم ہیں۔ جن میں غلنئی، نواگئی، کلایہ اور ٹانک کی سب جیلوں میں کوئی قیدی موجود نہیں۔