مسلح افواج کی قربانیاں: قبائلی اضلاع کا امن لوٹ آیا، ترقی کے نئے دور کا آغاز

Published On 06 September,2021 12:40 pm

باجوڑ: (دنیا نیوز) پاکستانی قوم اور مسلح افواج کی قربانیاں رنگ لائیں۔ خیبر پختونخوا میں ضم قبائلی علاقوں میں تعلیم، صحت، پانی اور سفری سہولیات سمیت روز گار کے متعدد منصوبوں پر کام تیزی سے جاری ہے۔ سول انتظامہ اور پولیس کی استعداد کار بھی بڑھائی جا رہی ہے۔

قبائلی علاقے کے ضلع باجوڑ کی آبادی 12 سے 13 لاکھ نفوس پر مشتمل ہے۔ یہاں کے باسیوں کو صحت، تعلیم، پینے کے صاف پانی اور سفری سہولیات کی فراہمی کے لیے اب تک 2 ارب 4 کروڑ 15 لاکھ روپے کی لاگت کے 199 منصوبے جاری ہیں، جن میں سے متعدد مکمل ہو چکے ہیں۔ امن و امان برقرار رکھنے لیے پولیس کی استعداد کار کو بھی بڑھایا جا رہا ہے۔

باجوڑ میں پولیس اسٹیشنز کی تعداد بھی 2 سے بڑھا کر 10 کر دی گئی ہے جبکہ لیویز اور خاصہ دار فورس کو صوبائی پولیس میں ضم کرنے کا عمل بھی جاری ہے۔ 2700 اہلکاروں اور افسران کو تربیت دی جا رہی ہے، تربیت پانے والے 250 اہلکاروں کی پاسنگ آؤٹ پریڈ بھی ہو چکی ہے۔

علاقے میں 53 کروڑ 97 لاکھ روپے کی لاگت سے 88 منصوبے مکمل ہوچکے ہیں جبکہ 70 کروڑ کی لاگت سے 47 منصوبے تکمیل کے قریب ہیں۔ 79 کروڑ 14 لاکھ کی لاگت سے 64 مزید منصوبوں کی بھی منظوری ہوچکی ہے۔ تیمرگرہ، دیر اور خار سے باجوڑ اور مہمند تک 7 ارب روپے کی لاگت سے 71 کلومیٹر شاہراہ پر کام تیزی سے جاری ہے۔

باجوڑ میں ایف سی آر کے قانون ختم ہونے کے بعد متبادل ثالثی نظام کے تحت انصاف کی فراہمی بھی جاری ہے۔ خطے کی ترقی کے لیے معدنیات کی تلاش اور پروسسنگ کے کام کا بھی آغاز کر دیا گیا۔
 

Advertisement