اسلام آباد:(دنیا نیوز)نیب قوانین میں ترمیم کے معاملے پرحکومت نے اپوزیشن سے پھر رابطے کا فیصلہ کرلیا ہے جس کے لئے سپیکر قومی اسمبلی کو ٹاسک دیا گیا ہے جبکہ اسد قیصر حزب اختلاف کے رہنماؤں سے رابطے کریں گے۔
ذرائع کے مطابق نیب آرڈیننس کے معاملے پر حکومت نے اپوزیشن سے ایک اور رابطے کا فیصلہ کرتے ہوئے اپوزیشن سے بات چیت کیلئے سپیکر قومی اسمبلی کو ٹاسک سونپ دیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن جو ترمیم لانا چاہتی ہے حکومتی ٹیم اسُکے ساتھ بیٹھے گی ،آئندہ ہفتے میں اس حوالے سے اپوزیشن سے رابطہ کیا جائے گا جبکہ اپوزیشن کی جن ترامیم پر اتفاق ہو گا اس کو ایکٹ کے لئے بل میں شامل کیا جائے گا ۔
دوسری جانب پشاور میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ حکومت کو عوام کی تکلیف کا احساس ہے، پوری دنیا میں اس وقت مشکل حالات ہیں،کورونا نے پوری دنیا کی معیشت متاثر کی اور خطے کے حالات تبدیل ہورہے ہیں۔
اسد قیصر نے کہا کہ افغانستان میں امن کے خواہاں ہیں اور تیزی سے افغانستان کے حالات بدل رہے ہیں،کورونا کے وجہ سے پوری دنیا میں معاشی طور پر مشکلات ہیں ،اس خطے میں امن آنے سے ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی جبکہ ہم وسطی ایشیاء تک اپنی برآمدات کو بھیج سکیں گے۔
سپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ 40 سال تک افغانستان میں جنگ رہی ہے ،ہمارے بجٹ کا بڑا حصہ دہشتگردی کے خلاف جنگ کے لیے استعمال ہوتا تھا ،افغانستان میں امن سے خطے میں خوشحالی اور ترقی آئے گی ،گوادر کے کھولنے سے وسطی ایشیا کی مارکیٹیں کھل جائیں گی جبکہ رشکئی اکنامک زون سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ دور میں صرف دو پارٹیوں نے حکومت کی ہے ،کوئی ایسا قومی ادارہ نہیں چھوڑا تھا جو منافع میں ہو ،ہمارے ملک کی سمت درست ہوچکی، ہماری قوم کی خوداری میں اضافہ ہواہے، وزیراعظم کا کوئی ذاتی کاروبار نہیں وہ صرف اور صرف اپنی قوم اور ملک کا سوچتا ہے۔
سپیکر قومی اسمبلی نے اپنے خطاب میں کہا کہ پہلی تحریک انصاف کی حکومت میں صوابی کے عوام کو شناخت ملی ،پہلی بار پختونوں کو قومی حکومت ملی ہے،میرا مشن ہے وطن کی ترقی اور خوشحالی کے لیے کام کروں گا،بیس کروڑ روپے کی لاگت سے کھیلوں کے میدان بنائیں جائیں گے۔