لاہور:(دنیا نیوز)سابق چیئرمین رویت ہلال کمیٹی اور معروف عالم دین مفتی منیب الرحمان نے کہا ہے کہ کالعدم جماعت سے مذاکرات کے لئے شاہ محمودقریشی،اسدعمر،پرویزخٹک جیسے لوگوں کو سامنے لایا جائے۔
دنیا نیوزکے پروگرام’’نقطہ نظر‘‘میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اعلیٰ حکام سے درخواست کی تھی جیلوں میں مذاکرات نہیں ہوتے، مذاکرات کے لیے سب کوایک ریسٹ ہاؤس میں ان کی شورٰی کوجمع کریں، حکومت کے وعدوں کا تعلق کسی عالمی معاملات سے نہیں تھا، گرفتارکارکنان کے خلاف مقدمات ختم اوررہا کرنا تھا اور معاہدے کا تعلق حکومت سے ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ علما مظاہرین سے پرامن رہنے کی اپیل کریں، ریاست کی نمائندگی کرنے والوں کوجھوٹا نہیں ہونا چاہیے جبکہ شاہ محمودقریشی،اسدعمر،پرویزخٹک جیسے لوگوں کومذاکرات کے لیے سامنے لایا جائے۔
معروف عالم دین نے کہا کہ معاہدے کوپورا نہ کرنا کیا اخلاقی طورپرجائزہیں، حکومت کوڈرانا نہیں چاہیے،حکومت وعدہ کرے گی تومظاہرین پرامن طریقے سے چلے جائیں گے ،یہ مظاہرین ہمارے اپنے لوگ ہیں ان سے بات چیت ہوسکتی ہے۔