گوجرانوالہ: (دنیا نیوز) کالعدم جماعت کا احتجاج جاری ہے، احتجاج کے دوران مزید 3اہلکار جاں بحق ہو گئے جبکہ متعدد اضلاع میں موبائل سروس بند کر دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق کالعدم تنظیم کا لانگ مارچ جاری ہے، ٹریفک معطل ہونے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، دوسری طرف جہلم جی ٹی روڈ پر باراتی پھنس گئے، کار پروٹوکول کی اجازت نہ ہی لوکل ٹرانسپورٹ کی سہولت موجود ہے جس کے باعث دلہا کے بھائی نے دلہے کو احتجاجی طور پی کندھوں پر اٹھا لیا۔
فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے دلہے کا بھائی دلہے کو کندھوں پر اٹھا کے لے جا رہا ہے، مذہبی جماعت کے ممکنہ لانگ مارچ کی وجہ سے جی ٹی روڈ مکمل بند ہے۔
کالعدم جماعت کے احتجاج کے دوران مزید 3 پولیس اہلکار جاں بحق ہو گیا ہے، ایک جاں بحق اے ایس آئی کا تعلق قصور سے ہے ۔ تشدد سے ایک ہفتے کے دوران 5 پولیس اہلکار جاں بحق ہو چکے ہیں۔
دوسری طرف احتجاج کے باعث 100 سے زائد پولیس اہلکار زخمی ہو گئے ہیں۔ زخمیوں کو فوری طور پر طبی امداد کے لیے ٹراما سنٹر منتقل کردیا گیا۔ احتجاج کے باعث زخمی پولیس اہلکاروں کی تعداد 645ہوچکی۔
اس دوران مظاہرین نے گاڑیوں کی توڑ پھوڑ بھی کی جبکہ ایس پی سول لائنز، ایس پی اقبال ٹاؤن، ایس پی ڈولفن کی گاڑی پر بھی پتھراؤ کیا گیا
دوسری طرف احتجاج سے نمٹنے کے لیے حکومت بھی متحرک ہو گئی ہے، گوجرانوالہ، گجرات، کھاریاں، سرائے عالمگیر، جہلم اور گردونواح میں موبائل سمیت انٹر نیٹ سروس معطل کر دی گئی ہے، سروس بند ہونے سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ موبائل سروس کالعدم تنظیم کے لانگ مارچ کے باعث بند کی گئی ہے۔
اُدھر وزیر آباد میں لانگ مارچ کی وجہ سے جی ٹی روڈ کے اطراف میں پولیس کی بھاری نفری پہنچ گئی ہے، لانگ مارچ کو روکنے کے لیے درجنوں کنٹینر بھی لگا دیئے گئے،ظفر علی خان چوک کے بعد دریائے چناب کے قریب بھی گزشتہ روز خندق کھود دی گئی تھی،اللہ والا چوک، ہیڈ قادر آباد اور ہیڈ خانکی کے خارجی راستوں پر بھی پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔